دسمبر 23, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

نوبیاہتا امام مسجد کو 15دن بعد پتہ چلا کہ اسکی دلہن خاتون نہیں مرد ہے

پولیس نے حیرت زدہ مطمبہ کو فورا اطلاع دی کہ اس کی 'بیوی' دراصل ایک شخص ہے ،اور اس کی شناخت 27 سالہ رچرڈ تموشابی ہے۔

افریقی ملک یوگنڈا میں ایک مسجد کے امام اس وقت مصیبت میں پھنس گئے جب ان کے سامنے انکشاف ہوا کہ انہوں نے دو ہفتہ پہلے جس سے شادی کی تھی وہ مرد ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق یوگنڈا کے دارالحکومت کمپالا سے تقریبا ایک گھنٹہ کی دوری پر ، کیونگا ضلع کی نور مسجد کے امام شیخ محمد مطمبہ   کی حال ہی میں نبو کیرا نام کی ایک خاتون سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے اسے شادی کیلئے پرپوز کردیا۔خاتون نے بھی ہاں کردیا اور دونوں کی دوہفتے سے پہلے شادی بھی ہوگئی۔
شادی کے بعد سہاگ رات کے موقع پر خاتون نے یہ کہہ کر اپنے شوہر سے فاصلہ رکھا جب تک مطمبہ  اس کے والدین سے نہیں مل لیتے ان کے درمیان جسمانی تعلقات قائم نہیں ہوں گے ۔ دو ہفتے تو سب کچھ ٹھیک رہا اور مولانا اس امید پر زندگی گزار رہے تھے کہ جلد ہی وہ اپنی بیوی کے والدی سے مل لیں گے۔ مگر اس درمیان ایک پڑوسی نے سارا راز کھول دیا۔

مطمبہ کے پڑوسی نے پولیس میں رپورٹ کی کہ اس نے شیخ کی بیوی کواپنے گھر میں نقب لگاتے اورٹیلی ویژن سیٹ ،کپڑے اور نقدی چراتے دیکھا ہے۔

پولیس نے امام مسجد کی بیوی کو گرفتار کرکے تلاشی لی تو راز کھلا کہ اس نے خاتون ہونے کا ناٹک کررکھا ہے ۔ پولیس نے جب یہ خبر منطوبہ کو دی تو ان پر یہ خبر بجلی بن کر گر پڑی۔

انہوں نے پولیس کو بتایا کہ وہ ہمیشہ حجاب پہنے رکھتا تھا اور اور عورت کی طرح بات کرتا تھا لیکن وہ زیادہ تر وقت گھر کے اندر ہی رہتا تھا۔

ہم اس کی خالہ سے ملے جہاں میں نے دلہن کے مہر کے طور پر انہیں چینی کے دو بیگ، دو بکریاں اور کپڑے وغیرہ دیے۔

پولیس نے بیوی کے روپ میں گرفتار شخص سے تفتیش کی تو اس نے بتایا کہ وہ مسلمان نہیں، عیسائی ہے اور اس کا نام رچرڈ تموشابی ہے۔

سی آئی ڈی کے سربرا ہ نے کہا کہ ہم نے اس پر جعل سازی اور چوری کا مقدمہ درج کیا ہے۔
نامگابی مسلم کانٹی کے چیئرپرسن شیخ محمد سمبو نے اس واقعے پر صدمے کا اظہار کیاہے۔

انہوں نے کہاکہ مجھے اس واقعے کے بارے میں معلوم ہوا۔ ایک مسلمان رہنما کی حیثیت سے میں کہنا چاہوں گا کہ ، جب امام مسجد نے شادی کی تو اسے قرآن پاک کی تعلیمات کی پیروی کرنی چاہئے تھی۔

About The Author