نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ملک میں طوفانی بارشوں، برف باری سے 83 افراد جاں بحق

نیلم میں برفانی تودے تلے دبے والی چھ سال کی بچی کو بائیس گھنٹے بعد زندہ نکال لیا گیا۔ ریسکیو ٹیم نے صفیہ نامی بچی کو اسپتال منتقل کردیا۔

‏ملک کے بالائی علاقوں میں برف باری نے تباہی مچا دی۔ بارشوں اور برف باری سے اب تک 84افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔

وادی نیلم میں برفانی تودہ گرنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 64 ہو گئی۔۔ درجنوں مکانات تباہ اور املاک کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ پاک فوج بھی امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔۔ ہیلی کاپٹرز کی مدد سے متاثرہ افراد کو ریسکیو کیا جا رہا ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اب بھی متعدد افراد ملبے تلے دبے ہیں۔ مانسہرہ بالاکوٹ کے قریب سکی کناری ڈیم کی تعمیراتی کمپنی کے مزدوروں کے رہائشی کیمپ پر برفانی تودہ گر گیا۔ شاہراہ کاغان اندھیرا بیلہ کے مقام پر بند ہوگئی۔ لواری ٹنل برفباری کے باعث دو روز سے بند پڑی ہے۔

آزاد کشمیر کی وادی نیلم میں برفانی تودہ گرنے سے قیامت ٹوٹ پڑی۔ شدید برف باری کے نتیجے میں مقامی آبادی بہت بڑے برفانی تودے تلے آ گئی۔۔  ڈپٹی کمشنر نیلم راجہ محمود شاہد  نے بتایا کہ پاک فوج کی مدد سے امدادی کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔

نیلم میں برفانی تودے تلے دبے والی چھ سال کی بچی کو بائیس گھنٹے بعد زندہ نکال لیا گیا۔ پاک فوج کی ریسکیو ٹیم نے صفیہ نامی بچی کو اسپتال منتقل کردیا۔ صفیہ کا گھر برفانی تودے کی زد میں آکر مکمل تباہ ہوگیا تھا۔ برف میں دب کر صفیہ ے دو بھائیوں سمیت خاندان کے آٹھ افراد جاں بحق ہوگئے۔ دوسری جانب  وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان کی زیر صدارت اعلی سطح کے اجلاس میں وادی نیلم میں طوفانی برفباری سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

دودنیال گھوری میں بھی گلیشیئر کی زد میں آنے سے ایک بچی جاں بحق ہو گئی۔مانسہرہ بالاکوٹ کے قریب سکی کناری ڈیم کی تعمیراتی کمپنی کے مزدوروں کے رہائشی کیمپ پر برفانی تودہ گر گیا، خوش قسمی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔برفانی تودہ گرنے سے شاہراہ کاغان اندھیرا بیلہ کے مقام پر ٹریفک کے لئے بند ہوگئی۔ مظفرآباد نیلم روڈ  بھی لوات کے مقام  پر ہر قسم کی ٹریفک کے لیئے بند ہے۔برفباری کی وجہ سے لواری ٹنل دو روز سے بند پڑی ہے ۔

ادھر حکومت بلوچستان کی جانب سے برفباری سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگر میوں کا آغاز آج سے کیا جاۓ گا -جانی اور مالی نقصانات کے بارے میں سروے بھی جلد مکمل کیا جاے گا-

حکومت بلوچستان کی جانب سے صوبے حالیہ برفباری سے ہونت والے نقصانات کا جائز لیے اور متاثرین کو بروقت ادئیگی یقینی بنانے کے لیے کوئٹہ سمیت صوبے کے دیگر علاقوں میں سروے کا کام آج سے شروع کیا جاے گا -تاکہ متاثرین کی بحالی کو جلد سے جلد یقنی بنا جاے اس مقصد کے کوئٹہ ایک کنٹرول روم بھی قائم کر دیاگیا ہے دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے گذشتہ عوز مسلم باغ اور کان مہترزئی شاہراہ پر ریسکیو آپریشن کی کامیاب تکمیل پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے آپریشن میں ریسکیو ٹیموں کی کارکردگی کو سراہا ہے اور انہیں مبارکباد پیش کی ہے۔

وزیراعلیٰ کی جانب سے آپریشن میں حصہ لینے والی ٹیموں ڈی جی پی ڈی ایم اے اور ان کی ٹیم، کمشنر ژوب، ڈی سی لورالائی، ڈی سی قلعہ سیف اللہ، ڈی سی پشین، لیویز فورس اور ایف سی بلوچستان کی بہترین کارکردگی کی تعریف کی گئی ہے،

وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ ریسکیو ٹیموں نے مشکل ترین آپریشن کامیابی سے مکمل کیا اور اپنی جانیں خطرے میں ڈال کر بہت سی قیمتی زندگیوں کو محفوظ بنایا، ان کی یہ خدمات قابل فخر ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان ریسکیو آپریشن کی تکمیل تک متعلقہ حکام سے مسلسل رابطے میں رہے اور انہیں ہدایات اور رہنمائی فراہم کی جبکہ وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ کے افسران بھی رات بھر اپنے دفاتر میں موجود رہے۔

واضع رہے کہ کوئٹہ اور بلوچستان میں رواں ہفتے کے دوران بارش اور برفباری کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 30 تک پئنچی جبکہ 23 افراد زخمی ہوگئے تھے –

کوئٹہ میں حکام کہنا ہے کہ کوئٹہ چمن قومی شاہرا آج کھول دیا جاۓ گا جبکہ کوئٹہ ژوب شاہراہ آج سے بڑی گاڑیوں کے لیے بحال کر دیا جاے گا جو شدید برفباری کی وجہ دون دن بند رہی –

About The Author