زینب الرٹ بل قومی اسمبلی میں متفقہ طور پر منظورکرلیا گیا۔
بچوں کے خلاف جرائم پر عمر قید اور کم سے کم دس سال قید کی سزا ہوگی، جو افسر دو گھنٹے کے اندر بچے کے خلاف جرائم پر ردعمل نہیں دے گا اسے بھی سزا دی جاسکے گی،
قومی اسمبلی میں بل پیش کرنے والے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی اسدعمر نے کہا، بچے درندوں کا شکار بنتے رہے، بچوں کے خلاف جرائم میں تین ماہ میں فیصلے ہوا کریں گے،
واضح رہے کہ زینب الرٹ بل زینب کی برسی کے دن منظور کیا گیا۔
اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت نے نیب اور بے نامی ٹرانزیکشنز سمیت 6 آرڈیننس واپس لے لیے،
حکومت نے آج ایوان میں 4بلز اسمبلی میں پیش کیے، چاروں منظور، نیب اور بے نامی کاروباری معاملات سے متعلق بل قائمہ کمیٹیوں کو بھیج دیئے گئے، منظور کئے گئے بلز میں وراثتی سرٹیفیکیٹ، قانونی معاونت و انصاف شامل ہیں۔
اے وی پڑھو
ریاض ہاشمی دی یاد اچ کٹھ: استاد محمود نظامی دے سرائیکی موومنٹ بارے وچار
خواجہ فرید تے قبضہ گیریں دا حملہ||ڈاکٹر جاوید چانڈیو
راجدھانی دی کہانی:پی ٹی آئی دے کتنے دھڑےتے کیڑھا عمران خان کو جیل توں باہر نی آون ڈیندا؟