عراق کے دارالحکومت بغداد کے گرین زون میں ایک مرتبہ پھر راکٹ حملہ ہوا ہے تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق بغداد کے گرین زون میں دو راکٹ گرے جس کے بعد دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں اور آگ بھی بھڑک اٹھی۔
ایک راکٹ امریکی سفارت خانےکے سو میٹر فاصلے پر گرا۔ بغداد کے گرین زون میں غیرملکی سفارت خانے اور اہم سرکاری عمارتیں موجود ہیں۔
عراقی فوج نے گزشتہ شب ہونے والے حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ راکٹ امریکی ایمبیسی سے تھوڑی دور گرے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
راکٹ حملے امریکی صدرٹرمپ کی تقریر کے کچھ بعد کیے گئے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ لگتا ہے ایران امریکہ کے ساتھ فوج تنازعہ سے پیچھے ہٹ رہا ہے۔
خیال رہے کہ امریکی ڈرون حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت سے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔ گزشتہ روز ایران نے امریکی فوجی اڈوں پر میزائل داغے تھے اور 80 امریکی فوجی ہلاک کرنے کا دعویٰ بھی کیا تھا۔
عالمی طاقتیں مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے پر زور دے رہی ہیں اور پاکستان نے بھی فریقین کو محتاط رہنے کی درخواست کی ہے۔
جنرل قاسم کی ہلاکت کے بعد ایران نے بدلہ لینے کی دھمکی دی اور سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ہمارے خلاف امریکی جارحیت میں معاون ممالک کو بھی نشانہ بنایا جائے گا۔
ایران کی جانب سے دھمکی امیز بیانات کے بعد عراق اور اسرائیل نے اپنی فوجوں کو الرٹ کر رکھا ہے۔ عراق کی پارلیمنٹ نے غیر ملکی فوجوں کے اپنے ملک سے انخلا کیلئے ایک قرارداد بھی منظور کی ہے۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور