آرمی ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی میں منظوری کے لئے آج پیش کیا گیا جو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
اسپیکراسدقیصرکی زیرصدارت قومی اسمبلی کااجلاس شروع ہوا تو وزیر دفاع پرویز خٹک کی درخواست پرپیپلزپارٹی نے آرمی ایکٹ میں تجویز کردہ ترامیم واپس لے لیں ۔
پیپلزپارٹی کی طرف سے نوید قمر نے ترامیم واپس لینے کا اعلان کیا ۔
سروسز ایکٹس ترمیمی بل 2020 کی شق وار منظور ی لی گئی ۔
مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2020 کی حمایت کی۔
وزیر دفاع پرویز خٹک تینوں بل منظوری کےلئے ایوان میں پیش کئے ۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے گزشتہ روز تینوں بلوں کی منظوری دی تھی جن کی رپورٹ امجد علی خان نے آج قومی اسمبلی میں پیش کی ۔
پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی سے منظور ہونے والی تینوں بل آج ہی سینیٹ کو بھجوا دیئے جائیں گے ۔
پاکستان آرمی ترمیمی ایکٹ 2020کی تفصیلات
منظوری کی صورت میں بل 27نومبرُ 2019سے موثر ہوگا،
پاکستان آرمی ایکٹ1952 کی شق 39 میں نیا باب شامل کیا گیا ھے،
صدر مملکت وزیراعظم کے مشورے پر ایک جرنیل کو تین سال کی مدت کے لئے پاک آرمی کا سربراہ مقرر کریں گے،
آرمی چیف کے عہدے کی قیود و شرائط کا تعین صدر وزیراعظم کے مشورے سے کریں گے،
صدر وزیراعظم کے مشورے پر آرمی چیف کی اضافی تین سال کے لئے دوبارہ تقرری یا توسیع دے سکیں گے،
چیف آف آرمی سٹاف کا تقرر، دوبارہ تقرری یا توسیع اور تقرر کرنے والی اتھارٹی کی صوابدید کسی عدالت میں زیر بحث نہیں لائی جائے گی،
آرمی چیف کو صدر وزیراعظم کے مشورے پر تین سال کی مدت کے لئے چیرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی مقرر کرسکے گا،
چیرمین جوائنٹ چیفس افواج پاکستان کے جنرل، ایئر مارشل اور ایڈمرل بھی بن سکیں گے،
چیرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی شرائط کا تعین صدر وزیراعظم کے مشورے سے کرے گا،
قومی سلامتی کے مفاد یا ہنگامی صورتحال پر صدر وزیراعظم کے مشورے سے چیرمین جوائنٹ چیف کی بھی دوبارہ تقرری یا تین سال کے لئے توسیع کرسکے گا،
آرمی چیف یا چیرمین جوائنٹ چیف پر ریٹائرمنٹ کی 64سال کی عمر لاگو نہیں ھوگی،
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ