نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

مقبوضہ کشمیر میں سرجیکل سٹرائیکس میں مددگار امیجنگ سنسر سسٹم فوج کو دے دیا گیا

ایک طرح سے یہ سسٹم ہتھیاروں کے لئے آنکھوں اور دماغ کا کام کرتا ہے

سرینگر ،

مقبوضہ کشمیر میں فوج کو سرجیکل سٹرائیکس میں مددگار امیجنگ سنسر سسٹم اورنائٹ ویژن سسٹم فراہم کیا گیا ہے۔

ایک بھارتی ٹیکنالوجی کمپنی ٹونبو امیجنگ کا بنایا گیا نائٹ ویژن سسٹم سرجیکل سٹرائیکس کے دوران مرکزی نظام کی رہنمائی کرتا ہے۔

ٹونبو کے بنائے گئے امیجنگ سینسر فوجیوں کی نگاہ ہیں ، جس میں مصنوعی ذہانت کا حامل دماغ ہے جو حقیقی وقت میں فیصلہ سازی میں معاون ہوتا ہے۔

یہ سسٹم 1 کلومیٹر سے زیادہ کے فاصلے پر اہداف پر قابو پانے کے لئے خودکار ہتھیاروں اور فوجیوں کی رہنمائی کرتا ہے۔

ذرائع  کے مطابق سمارٹ کیمرے ایکشن کو ریکارڈ کرتے ہیں اور ایک محفوظ ، وائرلیس کنکشن کی مدد سے مرکزی نظام سے جڑے رہتے ہیں۔ایک طرح سے یہ سسٹم ہتھیاروں کے لئے آنکھوں اور دماغ کا کام کرتا ہے۔

بھارتی وزارت دفاع کے ایک اہلکار نے شناخت خفیہ رکھنے کی شرط پر ساوتھ ایشین وائر کو بتایا کہ بھارتی فوج کے پاس یہ سسٹم پہلے سے موجود ہے،

یہ اب مقبوضہ کشمیر میں تعینات فوجیوں کو بھی ضرورت پڑنے پر دستیاب ہوگا۔یہ نظام بنگلورو کے ایک انجینئرنگ سنٹر سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔

بھارتی فوج اور وزارت دفاع ،خاص طور پر شمالی کمان ٹونبو کے بڑے خریدار ہیں۔ ٹونبو کمپنی اس سے قبل یہ ٹیکنالوجی امریکی اسپیشل فورسز اور اسرائیلی فوج کو بھی فراہم کر چکی ہے۔

یہ ٹیکنالوجی آٹھ سال قبل نیٹو کے ساتھ مشترکہ مشق کے دوران ہندوستانی مسلح افواج کے علم میں آئی تھی۔
ٹونبو امیجنگ کے بانی اور سی ای او اروند لکشیک کمار نے نے بتایا کہ

ہندوستان کی خریداری سے پہلے پانچ ممالک ہماری مصنوعات خرید رہے تھے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ٹونبو امیجنگ اب 25 ممالک میں یہ ٹیکنالوجی دفاعی افواج کو فروخت کرتی ہے ۔

فوجوں کے علاوہ ، ایکسلٹاس اور بیریٹا جیسے دفاعی ساز و سامان بنانے والے بھی اس کے سسٹم اور سافٹ ویئر خریدتے ہیں۔

ٹونبو جاپانی میں ایسی ڈریگن فلائی کو کہتے ہیں۔ جوتصاویر اور رنگوں کا ایک موزیک تیار کرنے کے دوران 30000پہلووں کی آمیزش رکھتی ہے ۔

ذرائع کے مطابق بھارتی فوج کا دعویٰ ہے کہ تین سال قبل بھارتی فوج کے ناردرن کمانڈ کے 100 فوجی جوانوں نے آزادکشمیر میں لائن آف کنٹرول کے پار گھس کر اس سسٹم کی مدد سے سرجیکل سٹرائیکس انجام دیں تھیں۔

اس دعویٰ کے مطابق انفراریڈامیجنگ سسٹم سے لیس تھرموبارک راکٹ ، دستی بم لانچر اور رائفلوں سے لیس ،سسٹم نے بیک وقت چھ بیسزکو نشانہ بنایا تھا۔

About The Author