کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا کمانڈر سیف اللہ محسود افغانستان میں مارا گیا
اسے خوست میں نا معلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔
قاری سیف اللہ محسود خودکش جیکٹس اور بم تیار کرنے میں ماہر تھا۔ پاکستانی سکیورٹی اداروں کو دہشت گردی کے متعدد واقعات میں ملوث ہونے کے سبب مطلوب تھا،
خصوصا سال 2015 میں کراچی میں ہونے والے بس خود کش حملے کی ذمہ داری بھی اس نے قبول کی، اس حملے میں59 افراد مارے گئے تھے۔
پاک فوج کی جانب سے وزیرستان میں چند سال قبل کئے گئے انسداد دہشتگردی آپریشن کے دوران سیف اللہ محسود جان بچانے کیلئے افغانستان فرار ہو گیا تھا اور تب سے وہیں روپوش تھا۔
اے وی پڑھو
ترک کا طالبان سے افغانستان میں خواتین کو تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ
قندھار: شیعہ برادری کی ایک اور مسجد میں دھماکہ، 32 افراد ہلاک
روس کا افغانستان کو جلد امداد بھیجنے کا فیصلہ