دہلی:پیپلزیونین فار ڈیموکریٹک رائٹس کی 6 رکنی ٹیم نے جامعہ میں پولیس کاروائی پر ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ13-15 دسمبر کے دوران پولیس کی کاروائی کی نیت مظاہرے پر قابو پانے کی بجائے طلبا اور طالبات پر حملہ کرنا تھا۔القمرآن لائن کے مطابق جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی میں 15 دسمبر کو ہونے والے لاٹھی چارج اور علاقہ میں تشدد پر دہلی میں پیپلز یونین فار ڈیموکریٹک رائٹس کی جانب سے فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ جاری کی گئی ہے۔
یہ رپورٹ پیپلز یونین فار ڈیموکریٹک رائٹس کی 6 رکنی ٹیم نے تیار کی جس میں لکھا گیا ہے کہ 13 اور 15 دسمبر کے دوران پولیس کی کاروائی کی نیت مظاہرے کو قابو میں کرنے کے بجائے طلبہ اور طالبات پر حملہ کرنا تھا۔یونین کے مطابق 6 رکنی کمیٹی نے 4 دن تک مسلسل جانچ اور انکوائری کی جس کی بنیاد پر یہ رپورٹ تیار کی گئی ہے۔ر
رپورٹ میں دہلی پولیس پر سنگین سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق صرف 15 دسمبر کو ہی حالات خراب نہیں ہوئے ہیں بلکہ 13 دسمبر کو بھی تشدد ہوا۔ساوتھ ایشین وائرکے مطابق پی یو ڈی آر کے ترجمان ہریش دھون نے کہا کہ پولیس کی کاروائی سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ان کا مقصد حالات کو بہتر کرنا نہیں تھا بلکہ مظاہرین اور طلبا پر ظلم ڈھانا تھا۔
ہریش نے مزید کہا کہ جس طرح پولیس نے کاروائی کی اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس نے مظاہرین کو اپنا دشمن مان لیا تھا۔کئی طلبہ کو چوٹ لگنے کے باوجود پیٹا جاتا رہا اور پولیس اس کے لیے پہلے ہی سی سی ٹی وی کیمرے توڑ چکی تھی۔ساوتھ ایشین وائرکے مطابق ہریش دھون نے مزید کہا کہ یہ سچ ہے کہ لوگوں نے پتھر بازی کی اور موٹر سائیکل بھی جلایا گیا مگر پولیس کا رویہ طلبہ سے دشمنی والا تھا۔
ہریش نے مزید کہا کہ جس طرح پولیس نے کاروائی کی اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس نے مظاہرین کو اپنا دشمن مان لیا تھا
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس