سابق وزیر اعظم اور پیپلزپارٹی کی شہید چیئرپرسن محترمہ بے نظیر بھٹو کی بارہویں برسی آج منائی جارہی ہے۔
بے نظیر بھٹو پہلی مرتبہ 1988 جبکہ دوسری مرتبہ 1993 میں پاکستان کی وزیر اعظم منتخب ہوئی تھیں۔
ذوالفقار علی بھٹو کی بڑی صاحبزادی سابق وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو 21 جون 1953 میں سندھ کے مشہور سیاسی خاندان میں پیدا ہوئیں ۔
4اپریل 1979ء کو محترمہ نے اپنے والد کی وفات کے بعد 29 برس کی عمر میں پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت سنبھالی۔
16نومبر، 1988ء میں ملک میں عام انتخابات ہوئے، جس میں قومی اسمبلی میں سب سے زیادہ نشستیں پیپلز پارٹی نے حاصل کیں۔ اور بے نظیر بھٹو نے دو دسمبر1988ء کو 35 سال کی عمر میں ملک اور اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیرِاعظم کے طور پر حلف اٹھایا۔
محترمہ کی حکومت کا تختہ جلد الٹ دیا گیا لیکن انہیں دو مرتبہ پاکستان اور عالم اسلام کی خاتون وزیر اعظم بننے کا اعزاز ملا۔
محترمہ بے نظیر بھٹو کو 27دسمبر 2007ء کو راولپنڈی کے تاریخی مقام لیاقت باغ میں ایک جلسہ کے بعد شہید کر دیا گیا۔
خود ساختہ جلا وطنی کے بعد پاکستان آنے والی بی بی شہید پر 18 اکتوبر کو بھی حملہ کیا گیا تھا۔
سینئر سیاسی رہنما کہتے ہیں کہ بی بی کو پاکستان آنے سے منع کیا تھا۔
بے نظیر بھٹو شہید مزدور اور کسان طبقے کی آواز بنیں۔
پیپلزپارٹی کے رہنما کہتے ہیں کہ بینظیر بھٹو نے والد کےمشن کو آگے بڑھایا۔ ان کا جانا بہت بڑا نقصان ہے۔
12 سال بیت چکے ہیں۔ لیکن بے نظیر بھٹو شہید کے قاتلوں کا تاحال کوئی سراغ نہیں مل پایا ہے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ