نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ ، سپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل دائر

وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اپیل دائر کرنے کے لئے آج خود سپریم کورٹ پہنچے تھے۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق عدالت عظمی کے فیصلے پر نظر ثانی اپیل سپریم کورٹ میں دائر کردی گئی ہے ۔

وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی درخواست دائر کی ہے ۔

وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اپیل دائر کرنے کے لئے آج خود سپریم کورٹ پہنچے تھے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ فیصلے میں اہم آئینی و قانونی نکات کاجائزہ نہیں لیا گیا

ایڈیشنل اور ایڈہاک ججز کو بھی سپریم کورٹ ماضی میں توسیع دیتی رہی۔

درخواست کے مطابق عدالت نے ججز توسیع کیس کے فیصلوں کو بھی مدنظر نہیں رکھا۔

درخواست میں کہا گیاہے کہ وفاقی حکومت نے آرمی چیف کو دوسری ٹرم کے لیے آرمی چیف بنانے کا فیصلہ ضمیر کے مطابق کیا

28 نومبر کو اٹارنی جنرل نے آرمی چیف کی تقرری کا نوٹیفکیشن عدالت میں پیش کیا۔

28 نومبر کو سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی تعیناتی کو قانون سازی سے مشروط کر کے معاملہ نمٹا دیا،

سپریم کورٹ کا فیصلہ دائرہ اختیار سے باہر ، اور غیر قانونی ہے،فیصلے میں آئین کے کئی نکات سے صرف نظر کیا گیا،


عدالت کے فیصلے میں کئی سقم موجود ہیں،آرٹیکل 243 کی زیلی شقوں کو ایک ساتھ پڑھا جانا چاہیے،

عدالت چلی آ رہی روایات کو قانون میں بدلنے کے لیے زور نہیں دے سکتی،پارلیمنٹ نے 7 دہائیوں سے اس پہلو پر کھبی قانون سازی نہیں کی،

پارلیمنٹ نے قانون نہ بنانے سے متعلق اپنے استحقاق کا استعمال کیا،آرمی چیف کی مدت میں توسیع کا فیصلہ عدالت آیا تو پاکستان کے دشمن بہت خوش ہوئے۔

پاکستان میں ففتھ جنریشن وار جاری ہے،پلوامہ واقعہ کے بعد جنرل باجوہ کی کپتانی میں پاکستانی فوج کی تیاریاں منہ بولتا ثبوت ہیں،

دہشت گردی کیخلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، سانحہ اے پی ایس کے زخم ابھی نہیں بھولے،فوج اور عدلیہ کا تحفظ جمہوریت کے لیے لازمی ہے۔

فوج کا تحفظ اندرونی اور بیرونی جارحیت کے مقابلے کے لیے ضروری ہے،ریاست کے دشمن کئی سالوں سے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے ہتھیار اٹھائے ہوے ہیں،

جنرل قمبر باجوہ کے ملکی تحفظ اور سکیورٹی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات تاریخ کا حصہ ہونگے۔

نظر ثانی اپیل میں لارجر بینچ تشکیل دینے اور کیس کو ان کیمرہ سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا کے ساتھ ساتھ  فیصلے  کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے ۔

About The Author