نومبر 8, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

مقبوضہ کشمیر کی صوتحال المناک، عالمی برادری اقوام متحدہ کی قراردادوں کو عملی جامہ پہنانے میں مدد کرے

امن و سلامتی کے لئے عالمی برادری ک پر ہنگامی اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا

برطانیہ تنازعہ کشمیر کا ذمہ دار، کشمیر کے انسانی بحران سے نمٹنے کےلئے نیا بیانیہ درکار،
کشمیرانسانی المیہ، موثر سفارتکاری ، مضبوط معیشت اور مضبوط موقف ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے،
مقبوضہ کشمیر کی صوتحال المناک، عالمی برادری اقوام متحدہ کی قراردادوں کو عملی جامہ پہنانے میں مدد کرے،

عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، شہریت ترمیمی بل کا نوٹس لے، عابد سلہری و دیگر کا کشمیر کانفرنس سے خطاب
اسلام آباد

سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ مودی اور آر ایس ایس نظریہ کی زیر قیادت بی جے پی کی حکومت نے بھارت کے نام نہاد سیکولر ازم کا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا ہے ۔ اب وقت آ گیا ہے کہ قانونی ماہرین ، تھنک ٹینکس ، یونیورسٹیوں سمیت تمام اہل قلم حضرات مل کر قومی اور عالمی سطح پر کشمیر کی صورتحاسل سے عالمی برادری کو آگاہ کریں

۔وہ یہاںپالیسی ادرہ برائے پائیدار ترقی ( ایس ڈی پی آئی )کے زیر اہتمام مسئلہ کشمیر کے انسانی بحران کے قانونی اور سیاسی پہلو کے حوالے سے ایک روزہ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ کانفرنس سے کشمیر اور گلگت بلتستان کے امور کے وفاقی وزیرسردار علی امین گنڈا پور ، چیئرمین پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیرسید فخر امام، ایگزیکٹو ڈائرکٹر ،

ایس ڈی پی آئی ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے بھی خطاب کیا۔سینیٹر شبلی فراز نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں وزیر اعظم کے خطاب کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت مسئلہ کشمیر کی سنگین صورتحال سے عالمی برادری کوآگاہ اور فعال کرنے کے لئے تمام تر کوششیں کر رہی ہے۔

انہوں نے قانونی ماہرین ، تھنک ٹینکس ، یونیورسٹیوں سمیت تمام اہل قلم اوردانشوروں پر زور دیا کہ وہ باہمی تعاون اور مشترکہ کوششوں کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر کشمیر کے انسانی بحران سے نمٹنے کے لئے نئی راہیں اور بیانیے تلاش کریں۔ چیئرمین پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیرسید فخر امام نے کہا کہ موثر سفارتکاری ، مضبوط معیشت اور کشمیر پر مضبوط موقف ہی آگے

بڑھنے کا راستہ ہے جس کے ذریعے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے حق خود ارادیت کے لئے بین الاقوامی حمایت حاصلکی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے تنازعہ پر اقوام متحدہ کی قراردادیں ایسے اصولی حقائق ہیں جن سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک تاریخی سچائی ہے کہ برطانیہ نے ہندوستان اور پاکستان کے مابین مقبوضہ کشمیر کے اس دیرپا بحران اور تنازعہ کی بنیاد رکھی۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر مسلم اکثریتی ضلع گورداسپور پاکستان کو دیا جاتا تو ہندوستان اور پاکستان کے مابین تنازعہ کی صورتحال مختلف ہوتی۔کشمیر اور گلگت بلتستان کے امور کے وفاقی وزیرسردار علی امین گنڈا پور نے کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کی بدترین مثال ہے۔ دنیا میں جہاں لاکھوں بے گناہ کشمیریوں کو ہلاک اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے ، ہزاروں خواتین کو سفاکانہ بھارتی فوج نے زیادتی کا نشانہ بنایا ہے ،

اور ہزاروں بچے یتیم ہوگئے ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیریوں کی حمایت کریں۔ عالمی برادری اقوام متحدہ کی قراردادوں کو عملی جامہ پہنانے میں مدد کرے اور کشمیری عوام کو ان کے حق خودارادیت کا حق دینے کے لئے بھارت پر دباو¿ ڈالے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے کشمیری عوام کے ساتھ کھڑے ہونے کا عزم کر رکھا ہے اور ان کے حق خودارادیت کے لئے ہم کسی بھی حد تک جانے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ

اب وقت آگیا ہے کہ کشمیری عوام کو ان کی آزادی حاصل ہو اور یہ ہمارا قومی فریضہ ہے کہ ہم ہر کشمیری بھائیوں اور بہنوں کا ساتھ دیں اور ان کا ساتھ دیں۔ ایگزیکٹو ڈائرکٹر ، ایس ڈی پی آئی ، ڈاکٹر عابد قیوم سلیری نے مقبوضہ کشمیر میںرونما انسانی بحران پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس بحران کے نہ صرف جنوبی ایشیاءبلکہ پوری دنیا پر سنگین اثرات مرتب ہونگے۔

انہوں نے خطے میں عالمی امن و سلامتی کے لئے عالمی برادری ک پر ہنگامی اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے تھنک ٹینکس اکیڈمی اور یونیورسٹیوں کو بھی مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کیخلاف مضبوط بیانیہ بنانے میں حکومت کی مدد کرنے پر زور دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے شہریت ترمیمی بل کو آر ایس ایس اور ہندوتوا نظریہ کا تسلسل قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو اس معاملے کو نوٹس لینا چاہئے کیونکہ اس نام نہاد بل کے ذریعے اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

About The Author