سندھ کے ضلع دادوکی تحصیل دادو کے علاقے جوہی میں غیرت کے نام پر قتل ہونے والی نو سالہ بچی کی قبرکشائی کی گئی، میڈیکل بورڈ نے لاش کا پوسٹ مارٹم کیا اور ڈی این اے کے نمونے لیے، بچی کے والد، والدہ اور جنازہ پڑھانے والے مولوی کو ریمانڈ پر پولیس کے حوالہ کردیا گیا۔
جوہی کے نواحی علاقے میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل ہونے والی دس سالہ بچی کی عدالت حکم پر قبر کشائی کی گئی،
ڈی جی ہیلتھ کی جانب سے تشکیل دیے گئے میڈیکل بورڈ نے لاش کا پوشٹ مارٹم کیا اور ڈی این کے نمونے لیے، ابتدائی رپورٹ میں یہ بھئ بتایا گیاہے کہ بچی کے سر پر چوٹ کا نشان ہے۔ضروری کارروائی کے بعد لاش کو دوبارہ دفن کردیا گیا۔
مقتولہ گل آسما جسے قبل آزیں گل سماں رہورٹ کیا گیا کے والد علی بخش، والدہ لیلیٰ اور جنازہ پڑھانے والے مولوی ممتاز کو ریمانڈ کےلیے سول کورٹ میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے تین روز ریمانڈ کی منظوری کے بعد ملزمان کو پولیس کے حوالے کردیا۔
میڈیکل بورڈ کے ڈاکٹر وحید شیخ نے کہا کہ بچی سر پر فریکچر ہوا ہے ہم ابھی نہیں کہہ سکتے کہ سنگسار کیا گیا ہے یا نہیں. جسم کے بیرونی حصی پر زخم کے کوئی نشانات نہیں اندرونی فریکچر ہیں. ہم نے سیمپل لیئے ہیں پوسٹ مارٹم اورڈی این ائے کے لیئے رپورٹ آنے کے بعد معلومات مل جائیں گی ڈی این اے رپورٹ 15سے 20 دن تک آئے گی باقی پرووژنل پوسٹ مارٹم رپورٹ تین سے چار دن میں آجائے گی.
خیال رہے کہ چند روز قبل خبر آئی تھی کہ دس سالہ بچی کو مبینہ طور پر غیرت کے نام پر پتھر مارکر سنگسار کردیا گیا تھا،
یہ بھی پڑھیے:9سالہ گل سماں کو مبینہ طور پر سنگسار کرنے کا معاملہ ، قبرکشائی کے لئے درخواست دیدی گئی
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
پی ٹی آئی فارورڈ بلاک کے حاجی گلبر وزیراعلیٰ گلگت بلتستان منتخب