کراچی کے پوش علاقے دعا منگی کے اغوا کے معاملے پر پولیس کے چار یونٹس چوتھے روز بھی کوئی سراغ نہ لگا سکے ۔واقعے میں زخمی ہونے والے حارث کا بیان بھی قلمبند نہ کیا جاسکا
کراچی میں دعا منگی کے اغواء کیس کی تحقیقات کرنے والی اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کی ٹیموں نے دو مرتبہ واردات کے مقام کا دورہ کیا اور ایس پی اے وی سی سی کی موجودگی میں ٹیم نے مزید سی سی ٹی وی فوٹیجز جمع کیں ،
تفتیشی ذرائع کے مطابق اینٹی وائلنٹ کرائم سیل نے دعا اور حارث کے مشترکہ آٹھ دوستوں کے بیانات دوبارہ قلمبند کئے مگر تفتیش میں خاطر خواہ مدد نہ مل سکی،
تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ مختلف پہلؤوں پر تفتیشی ٹیمیں کیس پر کام کررہی ہیں،دوسری جانب شارع فیصل سے ملنے والی گاڑی ہی دعامنگی اغواء میں استعمال ہوئی یا نہیں اس کا بھی پتہ نہ چل سکا ہے،
پولیس حکام کے مطابق گاڑی کا فارنزک ہونے پر ہی سورتحال واضح ہوگی، واقعے میں زخمی ہونے والے حارث کا بیان چوتھے روز بھی ڈاکٹر ز کی طرف سے اجازت نہ ملنے کے باعث قلمبند نہیں کیا جاسکا ہے۔۔۔
گزشتہ شب کراچی کے علاقے ڈیفنس سے اغوا کی گئی دعا منگی کی عدم بازیابی پر اہل خانہ اور سول سوسائٹی نے کلفٹن پر احتجاج کیا۔ مظاہرین نے دعا منگی کو انصاف دو کے نعرے لگائے۔
دعا منگی کی بہن لیلیٰ منگی نےتفتیش پر عدم اطیمنان کا اظہار کردیا ۔
مظاہرین نے سندھ حکومت کو دعا کی بازیابی کے لیے 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا۔۔ مظاہرین نے کہا کہ لڑکی نہ ملی تو وزیراعلیٰ ہاوس کے سامنے دھرنا دیں گے۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب