دادو: پاکستان کے جنوبی صوبہ سندھ کے ضلع دادوکے علاقہ واہی پاندھی میں واقع گائوں شاھی مکان میں 9 سالہ بچی گل سماں کو غیرت کے نام پر سنگسار کرنے کے معاملہ میں ایس ایس پی دادو ڈاکٹر فرخ رضا نے نوٹس لیتے ہوئے تحقیقاتی ٹیم مقرر کردی ہے ۔
ایس ایس پی دادو ڈاکٹر فرخ رضا نے ڈی ایس پی جوہی کو تفتیش افسر مقرر کیا ہے، ایس ایچ او تھانہ واہی پاندھی نے جائے واردات پر پہنچ کر تفتیش کی اور مقتول بچی کے والد علی بخش رند اور ماں لیلیٰ کو گرفتار کیا گیا، ایس ایس پی دادو ڈاکٹر فرخ رضا کا کہنا ہے کہ معاملہ حساس لگ رہا ہے واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش کی جارہی ہے جلد ہی اصل حقائق سامنے آئیں گے تاہم بچی کے قتل میں کوئی ملوث ہوا تو اسے قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی، ان کا کہنا تھا کہ مقتولہ کے والدین سمیت 4 افراد پولیس کی حراست میں ہیں جن سے تفتیش کی جا رہی ہے، پوسٹ مارٹم رپورٹ اور مزید شواہد و ثوابت کی روشنی میں مقدمے کو میرٹ کی بنیاد پر منتقی انجام تک پہنچایا جائے گا اس حوالے سے مقتولہ کی قبر کشائی کے لیے متعلقہ عدالت سے رجوع کیا گیا ہے ،عدالت کی اجازت ملنےکے بعد مقتولہ کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔
ڈاکٹر فرخ رضا نے کہاہے کہ بچی کے مبینہ قتل واقعے کا اطلاع ملتے ہی فوری طور پر مقدمہ درج کیا گیا اوربچی کے والد، والدہ اور جنازہ پڑھانے والے مولوی سمیت 4 افراد کو گرفتار کر کے عدالت سے 3 روزہ ریمانڈ لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے تک واقعے سے متعلق کوئی رائے قائم نہیں کر سکتا۔
ڈاکٹر فرخ رضا کے مطابق بچی کے گرفتار والدین کا کہنا ہے کے بچی مٹی کا تودا اوپر گرنے سے جانبحق ہوئی قتل کا الزام بے بنیاد ہے۔ اگر بچی کو کاری قرار دیا گیا تو اسے کس کے ساتھ کاری قرار دیا گیا یہ پتہ لگانا باقی ہے۔
ایس ایس پی دادو ڈاکٹر فرخ نے کہا ہے کہ عدالت سے پوسٹ مارٹم کے لیئے قبر کشائی کی اجازت ملنے کے بعد قبر کشائی کی جائے گی۔
پولیس نے گرفتار مولوی ممتاز لغاری بچی کے والد علی بخش رند ، تاج محمد رستمانی اوربچی کی والدہ سمیت 4 افراد کا جوڈیشل میجسٹریٹ دادو کی عدالت سے 3 روزہ جسمانی ریمانڈ لیا ہے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ