(علی جان سے)
مدینتہ الاولیاء ملتان کے تاریخی اور ثقافتی ورثے کو ڈیجیٹلائز کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔یہ فیصلہ چئیرمین والڈ سٹی اتھارٹی ملتان و پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات و ثقافت پنجاب ندیم قریشی اور ڈپٹی کمشنر عامر خٹک کی ملاقات میں کیا گیا۔
چئیرمین والڈسٹی اتھارٹی ملتان ندیم قریشی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاریخی اور ثقافتی ورثے پر دستاویزی فلم بنائی جائے گی اور ڈاکومنٹری بنانے کے لیے دلچسپی رکھنے والے میڈیا ہاوسسز کی سپانسر شپ حاصل کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ صدیوں پرانی تاریخی اور ثقافتی ورثے کو فلم کی صورت میں محفوظ کیا جائے گا۔یہ ڈاکومنٹری اولیاوں کے مزار،تاریخی مساجد، مندر، پرانی حویلیوں ،تاریخی گیٹ اور بازار پر مشتمل ہو گی جسےتمام ویب پورٹلز پر اپ لوڈ کیا جائے گا۔
ندیم قریشی نے کہا کہ ویب پورٹلز سے اندرون و بیرون ملک لوگوں کو معلومات ملنے پر ملتان میں سیاحت کو فروغ ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ ثقافتی اور مذہبی حوالے سے سیاحت کا فروغ وزیراعظم عمران خان کا وژن ہے۔ہندووں کی صدیوں پرانی مزہبی رسم ہولی نے ملتان میں جنم لیا تھا۔ ندیم قریشی نے کہا کہ ملتان میں صوفی فیسٹیول کرانے کے لیے پلان تیار کیا جا رہا ہے۔فیسٹیول کے موقع پر ثقافتی ورثے کی نمائش کا اہتمام بھی کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ تاریخی ورثے کے تحفظ کے لیے مزیدفنڈز کے حصول کے لیے کوشش کی جارہی ہے۔ ڈپٹی کمشنر عامرخٹک نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ شہر کے تاریخی ورثے کے تحفظ کا پراجیکٹ تین مراحل پر مشتمل تھا۔پہلے مرحلے میں حرم گیٹ کی بحالی کا کام مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں دربار موسیٰ پاک کمپلیکس میں مسافرخانے کی بحالی کا کام بھی مکمل ہو چکا ہے جس کا افتتاح بہت جلد کیا جائے گا۔
ڈپٹی کمشنرنے بتایا کہ تیسرے مرحلے میں صرافہ بازار کی بحالی کا کام شامل ہے۔صرافہ بازار کی بحالی کے لیے 3 کروڑ 30 لاکھ روپے کے فنڈز موجود ہیں اور منصوبہ ٹینڈر کے مراحل میں ہے۔
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ قلعہ کہنہ قاسم باغ میں قائم لائبریری کی تاریخی عمارت کوآرکائیوز میں تبدیل کرنے پر غور کیا جارہا ہے جہاں سول لائنز کالج لائبریری میں موجود تاریخ کے حوالے سے کتب کو آرکائیوز میں محفوظ کیا جائےگاتاکہ آنے والی نسلوں کو آرکائیوزمیں موجود کتابوں سے ملتان کی تاریخ سے روشناس کرایا جا سکے گا۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ آرکائیوز کے ساتھ میوزیم کے قیام کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔شہر کی بہت سی شخصیات میوزیم کے لیے تاریخی اشیاء عطیہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا