اسلام آباد:
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرادری نے کہا کہ ان کی جماعت روز اول سے کشمیر کی محافظ رہی اور مستقبل میں بھی اس خطے کی حفاظت کرتی رہے گی۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے52 ویں یوم تاسیس پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ذولفقارعلی بھٹو کشمیریوں کے سفیر تھے۔ بلاول بھٹو نے کہا پیپلزپارٹی اور کشمیری عوام کا رشتہ پہلے دن سے ہے،
بھٹو نے معاہدہ تاشقند کے بعد اقتدار کو ٹھوکر مار دی ، پی پی پی نے مسئلہ کشمیر پر صف اول کا کردار ادا کیا،
ہر کشمیری کو پتہ ہے کہ بھٹوکا کردار کشمیر پر نمایاں رہا ہے۔ انہوں نے کہا پیپلز پارٹی نے کشمیر پر سودا قبول نہیں کیا،ذوالفقار علی بھٹوکشمیرکے سفیر تھے ، ذوالفقار علی بھٹو نے لاہور میں لوگوں کو جمع کیا اور کشمیر کی بات کی ،بھٹو شہید کشمیر کا مقدمہ جہاں رکھتے بھارتی سفیر کا پسینہ نک جاتا تھا ۔
انہوں نے کہا کہ مودی انتہا پسند ہے،پیپلزپارٹی کاکشمیر سےرشتہ پہلےدن سےہے،پیپلزپارٹی نےمسئلہ کشمیرپراہم کرداراداکیا،پیپلزپارٹی ہمیشہ کشمیرکی محافظ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کوئی کشمیرکاسفیررہاہےتووہ شہیدبھٹوہے،
مودی پورے خطے کے امن کیلیےخطرہ ہے،خصوصی حیثیت ختم کرکےکشمیریوں کی تقسیم کی کوشش کی جارہی ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا ہم نے پہلے دن سے کہا کہ مودی کو سمجھو اور پہچانو،الیکشن میں جب آیا تو کہا تھا کہ مودی کے یار کو ایک دھکا اور دو۔
مجھے کہا گیا کہ میں امن نہیں چاہتا۔میں امن چاہتا ہوں مگر کشمیریوں پر سودا نہیں۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہمارا سلیکٹڈ مودی کی جیتنے کی دعائیں مانگتا تھا،اب کہتا ہے کہ مودی آر ایس ایس کا کارندہ ہے۔
کیا مودی اس وقت ہٹلر نہیں تھا جب آپ اسے مِس کال مار رہے تھے؟ یوم تاسیس کے موقع پر مظفرآباد کے یونیورسٹی گراؤنڈ میں جلسہ ہوا جس میں سندھ، پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کی مرکزی قیادت نے شرکت کی۔
سندھ سے سید قائم علی شاہ، شیری رحمان، نثار کھوڑو، منظور وسان، نفیسہ شاہ اور فیصل کریم کنڈی بھی اسٹیج پر موجود تھے۔
پارٹی ترجمان کے مطابق آزاد کشمیر کے کونے کونے سے عوام کے قافلے مظفرآباد پہنچےتھے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ