نومبر 2, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

وزارت خارجہ میں افریقی ممالک کی سفرا کانفرنس کے دوسرے سیشن کا آغاز

دوسرا سیشن بین الاقوامی امور کے ماہرین اور تجزیہ کاروں کی آراء کے حصول کیلئے مختص کیا گیا تھاوزا

اسلام آباد:

وزارت خارجہ میں جاری افریقی ممالک کی سفرا کانفرنس کے دوسرے سیشن کا آغاز وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت منعقد ہوا

دوسرا سیشن بین الاقوامی امور کے ماہرین اور تجزیہ کاروں کی آراء کے حصول کیلئے مختص کیا گیا تھا

دوسرے سیشن میں سیکرٹری خارجہ سہیل محمود، سیکرٹری تجارت سردار احمد نواز سکھیرا اور افریقی ممالک میں تعینات پاکستانی سفراء نے شرکت کی

انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹیجک اسٹڈیز اسلام آباد کے ڈائریکٹر جنرل اعزاز احمد چوہدری، چیئرمین نادرہ عثمان مبین، چیف ایگزیکٹو آفیسر نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ شباحت علی شاہ،

ماہر امور بین الاقوامی تعلقات محترمہ ڈاکٹر رخسانہ صدیقی، سینٹر فار ایشین افریقن اسٹڈیز کی چیف ایگزیکٹو مس فرزانہ یعقوب ،اور دفاعی ماہرین نے براعظم افریقہ میں تجارت اور کاروبار کے دستیاب مواقعوں،

پاکستان اور افریقی ممالک کے مابین دو طرفہ تعاون کے فروغ کے حوالے سے مفصل گفتگو کی اور صدر_مجلس کو اپنی مرتب کردہ قابل عمل تجاویز سے آگاہ کیا

مجھے یہ بتاتے ہوئے مسرت ہو رہی ہے کہ ہم اپنی فارن سروس اکیڈمی کو بہت جلد ڈپلومیٹک انکلیو میں واقع اولڈ چائنہ ایمبیسی کی عمارت میں منتقل کر رہے ہیں اور فارن سروس اکیڈمی کی جگہ "اسٹیٹ آف دی آرٹ” ریسرچ سینٹر "قائم کرنے جا رہے ہیں مخدوم شاہ محمود قریشی

پاکستانی سفراء دنیا بھر میں پاکستان کے علمبردار ہیں پاکستان کے تشخص اور امیج کو اجاگر کرنا ان کی اولین ذمہ داریوں میں شامل ہے مخدوم شاہ محمود قریشی

وزارت خارجہ کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے اور افسران کے ساتھ روابط کو فعال بنانے کے لیے جلد "ایف ایم ڈائریکٹ” سروس کا آغاز کر دیا جائے گا تاکہ وزارت خارجہ کے اسٹنٹ ڈائریکٹر سے لیکر تمام افسران میرے ساتھ ڈائریکٹ رابطے میں ہوں مخدوم شاہ محمود قریشی

پاکستان 2020 میں افریقہ میں متوقع او آئی سی اور کامن ویلتھ کے بین الاقوامی اجلاسوں میں بھرپور شرکت کرے گا

تاکہ افریقی ممالک کی سیاسی قیادت کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کیا جا سکے اور دو طرفہ معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے عملی اقدامات کئے جا سکیں مخدوم شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ نے دوسرے سیشن میں ماہرین کی شرکت اور ان کی قیمتی آراء/تجاویز پر ان کا شکریہ ادا کیا

About The Author