نومبر 2, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

مقبوضہ کشمیر میں خواتین کی عصمت دری کو حریت پسندوں کے حوصلے پست کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے

یومین رائٹس واچ بھارتی ریاستی سیکیورٹی فورسز اہلکاروں کوکشمیری خواتین کے ساتھ ہونے والی مسلسل عصمت دری پر کوئی سزا نہیں دی جاتی واشنگٹن،

مقبوضہ کشمیر میں خواتین کی عصمت دری کو حریت پسندوں کے حوصلے پست کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے :

یومین رائٹس واچ بھارتی ریاستی سیکیورٹی فورسز اہلکاروں کوکشمیری خواتین کے ساتھ ہونے والی مسلسل عصمت دری پر کوئی سزا نہیں دی جاتی واشنگٹن،

امریکہ میں قائم حقوق انسانی کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو)نے کہا ہے بھارتی افواج عصمت دری کو کشمیری شہریوں کے خلاف انتقامی کارروائی کے طریقے کے طور پر استعمال کرتی ہیں ۔

ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق اقوام متحدہ اور دیگر ایجنسیوں کی حالیہ اطلاعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ کشمیر میں بھارتی فورسز حریت پسندوں اور عام شہریوں کے حوصلے پست کرنے کے لئے اکثر خواتین کو نشانہ بناتی ہیں

ان اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی ریاستی سیکیورٹی فورسز اہلکاروں کوکشمیری خواتین کے ساتھ ہونے والی مسلسل عصمت دری پر کوئی سزا نہیں دی جاتی ۔

امریکی وزیر خارجہ مائیکل پومپیو نے کہاہے کہ جنگ اور امن دونوں میں جنسی تشدد اور عصمت دری بہت زیادہے۔انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ صنف پر مبنی تشدد کو ختم کیا جائے ،

پسماندگان کے ساتھ کھڑے ہوں اور متاثرین کو بااختیار بنائیں۔ خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر ہیومن رائٹس واچ نے 25 نومبر کو ایک مہم شروع کی ہے جس کا مقصد عصمت دری کے گھناؤنے جرم کے خلاف دنیا کو متحرک کرنا ہے۔

اقوام متحدہ کے شیف ڈی کابینہ کی ماریا لوزا ربیرو وائٹی نے متنبہ کیا کہ خواتین کے خلاف تشدد بڑے پیمانے پر پھیل رہا ہے۔ سکریٹری پومپیو نے کہا کہ صنفی پر مبنی تشدد ایک عالمی مسئلہ ہے جو سالانہ لاکھوں خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ ساتھ ان کی برادریوں اور کنبے کے افراد کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔

ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق رواں سال جولائی میں ، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق (OHCHR) نے بھارتی سیکیورٹی فورسز کے ذریعہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے دستاویزی ثبوت پیش کئے جن میں غیر قانونی قتل ،نظربندیاں ،

غیر قانونی طور پر حراستی اموات ، لاپتہ ہونا ، عصمت دری اور جنسی تشدد شامل ہیں۔ اس رپورٹ میں یہ بھی روشنی ڈالی گئی

کہ کس طرح آرمڈ فورسز اسپیشل پاور ایکٹ ، 1990 کے ذریعہ ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کو دیئے گئے

غیر معمولی اختیارات کو من مانے اور وحشیانہ طریقے سے استعمال کرتے ہیں اور انہیں اس کی سزابھی نہیں ملتی۔

About The Author