نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

پرویز مشرف کی خصوصی عدالت کا فیصلہ محفوظ کرنے کیخلاف درخواست قابل سماعت قرار

عدالت عالیہ کے جج نے کہا کوئی بندہ یہ کہہ دے کہ اسے سارا قانون آتا ہے تو وہ بڑی غلطی فہمی میں ہے

لاہور ہائیکورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کی خصوصی عدالت کا فیصلہ محفوظ کرنے کیخلاف درخواست قابل سماعت قرار دیدی ہے ۔
عدالت نے وزارت قانون و انصاف سے خصوصی عدالت کی تشکیل کی سمری کل طلب کر لی
عدالت نے معاونت کیلئے اٹارنی جنرل کو بھی طلب کر لیا۔
جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے سابق صدر پرویز مشرف کی درخواست پر بطور اعتراض کیس سماعت کی
درخواست میں وفاقی حکومت، وزارت قانون و انصاف، ایف آئی اے اور خصوصی عدالت کے رجسٹرار کو فریق بنایا گیا
جسٹس مظاہر علی نے ریمارکس دیے کہ ٹی وی کی خبر ہے کہ اسلام آباد میں بھی کوئی درخواست دائر ہوئی ہے؟
پرویز مشرف کے وکیل خواجہ طارق رحیم نے کہا کہ وزارت داخلہ نے وہ درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی ہے۔
جسٹس مظاہر علی اکبر نے کہا جو نظرثانی کی درخواست ہے اس میں آپ درخواست کیوں نہیں دائر کرتے، اس میں سپریم کورٹ نے خصوصی عدالت کو ہدایات دے رکھی ہیں۔
خواجہ طارق رحیم نے کہا کہ جب پرویز مشرف پاکستان آئیں گے چاہے جس شہر میں لینڈ کریں گے سب سے پہلے ٹربیونل کے فیصلے کا سامنا کریں گے۔ٹربیونل یا خصوصی عدالت خود ہی غیر قانونی ہے۔
جسٹس مظاہر نے کہا بد قسمتی سے اس ملک میں ہر چیز میں ڈائنامکس بدلتے ہیں۔
خواجہ طارق رحیم نے کہا کہ یہ ٹربیونل قانون کے مطابق تشکیل نہیں دیا گیا۔
جسٹس مظاہر نے کہا کہ آپکی ساری باتیں ٹھیک ہیں مگر یہ عدالت کیسے سماعت کر سکتی ہے؟بھارتی سپریم کورٹ نے 2017ء میں اپنے حکم پر نظر ثانی کی کیونکہ سپریم کورٹ کسی کا بنیادی حق متاثر ہوا تھا، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی
عدالت عالیہ کے جج نے کہا کوئی بندہ یہ کہہ دے کہ اسے سارا قانون آتا ہے تو وہ بڑی غلطی فہمی میں ہے، قانون مسلسل پڑھنے سے آتا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر نئے نئے کیسز آتے ہیں۔
جسٹس مظاہر نے پوچھا کیا پرویز مشرف عدالت کی اجازت سے بیرون ملک گئے ہیں؟
درخواست گزار نے جواب دیا پرویز مشرف ٹرائل عدالت کی اجازت سے بیرون ملک گئے ،خصوصی عدالت نے انیس نومبر کو موقف سنے بغیر غداری کیس کا فیصلہ محفوظ کیا ہے۔ خصوصی عدالت کا فیصلہ محفوظ کرنے کا حکم معطل کیا جائے۔

About The Author