وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے خلاف ان کے آبائی علاقہ تونسہ شریف میں بات کرنا جرم بن گیا.
نامور سرائیکی دانشور ادیب محبوب تابش کو پولیس نے گرفتار کر لیا
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ محبوب تابش کو معروف شاعر اقبال سوکڑی کی کتاب کی تقریب رونمائی سے گرفتار کیا گیا.
ذرائع کے مطابق محبوب تابش کو وزیراعلیٰ پنجاب پر تنقید کے الزام میں گرفتار کیا گیا.
ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہےکہ محبوب تابش کو وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے قریبی دوست پولیس افسر ایس پی ظفر بزدار کے حکم پر گرفتار کیا گیا.
سرائیکی شاعروں ،ادیبوں دانشوروں اور صحافیوں نے پنجاب پولیس کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت اور پولیس ہوش کے ناخن لے۔
دانشوروں کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ہم سرائیکی کے مشہور ادیب دانشورمحبوب تابش کی گرفتاری پر شدید مذمت کرتے ہیں اور
بزدار حکومت سے ہمارا مطالبہ ہے کہ محبوب تابش کو فوری رہا کیاجائے۔
مقامی ڈی ایس پی سے محبوب تابش کی گرفتاری کی بابت سوال کیا گیا تو وہ کوئی جرم نہ بتا سکے اور کہا کہ محبوب تابش نے عثمان بزدار کے خلاف بات کی جس سے مقامی لوگوں میں اشتعال پیدا ہوسکتا تھا اس لیے نقص امن کے خطرے کے پیش نظر گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
بعد ازاں زبردست عوامی احتجاج کے بعد پولیس محبوب تابش کو رہا کرنے پر مجبور ہوگئی۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ