امریکہ کو سی پیک میں پاکستانی معیشت کے لئے نقصان دکھائی دے رہا ہے امریکہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکی حکومتی امداد اور سرمایہ کاری پاکستان کے لئے سی پیک منصوبوں کے مقابلے میں زیادہ سود مند ثابت ہو گی۔
چین اس بارے میں کہتا ہے کہ امریکہ اس وقت کہاں تھا جب پاکستان کو پائی پائی کی ضرورت تھی۔ اب 2022 تک پاکستان کو چینی کمپنیوں کو جو رقم واپس کرنی ہے وہ تقریباً سات ارب ڈالر ہے ایسے حالات میں باجوہ کی بطور آرمی چیف ایکسٹنشن اور عمران خان کا وزیراعظم رہنا اشد ضروری ہے ۔
ایکسٹنشن تو ہو گئی ہے کیا حرج ہے اگر عمران خان اور باجوہ کو ایک پیج پر رہتے ہوئے موجودہ معاشی حالات کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کرنے دئیے جائیں۔
امریکہ اور چین کے درمیان پاکستان کے حوالے سے رسہ کشی کے کھیل کا نتیجہ کس کے حق میں نکلے گا اس کا فیصلہ عمران خان اور باجوہ کو کرنے دیا جائے تاکہ ملک کسی ایک کنارے تو جا لگے۔
اپنی ایکسٹنشن کی مدت پوری ہونے پر باجوہ یا تو پاکستان کا گورباچوف ثابت ہو گا یا پھر مصطفیٰ کمال اتاترک۔
ایک تو دل یہ چاہتا ہے یہ سب ہونے دیا جائے عمران اور باجوہ جو کرنا چاہتے ہیں کر گزریں۔ دوسری طرف عمران خان، باجوہ اور اس کی ٹیم کی حرکتیں دیکھی جائیں تو خیال آتا ہے کہ جتنا ظلم یہ اس ملک اور عوام پر کر رہے ہیں انہیں مزید ایک دن کی مہلت بھی نہیں ملتی چاہیے۔
عاشقی صبر طلب اور تمنا بے تاب
دل کا کیا رنگ کروں خونِ جگر ہونے تک
ان دو خام خیالوں کے بیچ میں کبھی کبھی ایک اور خیال بھی آ جاتا ہے اگرچہ سرکاری طور پر اس ملک کا نام (اسلامی) جمہوریہ پاکستان ہے لیکن حقیقتاً تو یہ ملک عوام کا نہیں ہے بالکل فوج کا ہے تو جن کا یہ ملک ہے وہ زیادہ بہتر فیصلہ کر سکتے ہیں کہ انہوں نے اس کو کیسے چلانا ہے اور میرا خیال ہے پاکستان کے حال اور مستقبل کے حوالے جو فیصلے باجوہ کر رہا ہے ان کو بطور ادارہ فوج کے فیصلے تصور کیا جانا چاہیے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ امریکہ اور چین کی پاکستان کے حوالے سے جاری اس ساری کشمکش میں موجودہ سیاسی اور فوجی قیادت جو کہ ایک پیج پر ہیں چین اور امریکہ سے کتنا زیادہ مال اینٹھ سکتے ہیں کیونکہ آنے والے دنوں میں جب چینی کمپنیوں کو قرضے واپس لوٹانے کا وقت آئے گا تو کھیل مزید دلچسپ صورتحال اختیار کر جائے گا کیونکہ چین اور امریکہ میں پاکستان کے حوالے سے کھینچا تانی شدت اختیار کر کے نمایاں ہو کر سامنے آ جائے گی۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
سرائیکی وسیب کے شہر لیہ میں نایاب آوازوں کا ذخیرہ