مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ پر عائد پابندی سے عوام کو درپیش دشواریوں کے پیش نظر انتظامیہ نے کمپنیوں اور دفاتر کو براڈبینڈ انٹرنیٹ سروس بحال کرنے کے لیے ایک فارم کا اجرا کیا ہے
جس میں کمپنیوں کو شرائط قبول کرنے کے بعد ہی انٹرنیٹ سہولت بحال کی جائے گی، تاہم عوام کی جانب سے ان شرائط پر شدید نکتہ چینی کی جا رہی ہے
ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق اس فارم کے مطابق صارفین کو تحریری طور انتظامیہ کو یقین دہانی کرانی ہوگی کہ ان کے دفاتر سے براڈبینڈ کا غلط استعمال نہیں کیا جائے گا۔
چھ نکات پر مبنی ان نکات میں سب سے پہلی شرط یہ رکھی گئی ہے کہ انٹرنیٹ سے سوشل میڈیا کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔ ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق مزید شرائط میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی اینکرپٹیڈ فائل (Encrypted file) جس میں تصویر یا ویڈیو ہو،انٹرنیٹ کے ذریعے اپلوڈ نہیں کی جائے گی۔
براڈبینڈ کی سہولت کا استعمال کرنے والے دفاتر میں میک بائنڈنگ (MAC Binding) والے رجسٹرڈ کمپیوٹر ہی استعمال کرنے ہونگے اور صرف ان ہی کمپوٹرزپر انٹرنیٹ دستیاب ہوگا۔پورے نیٹورک میں وائی فائی (WiFi) کا استعمال نہیں کیا جائے گا
۔نیٹورک پر تمام یو ایس بی پورٹس کا استعمال نہ کیا جائے۔کمپنی انٹرنیٹ کے ناجائر استعمال کے لئے خود ذمہ دار ہوگی
۔کمپنی سیکورٹی ایجنسیوں کو کسی بھی وقت اپنے تمام سامان اور نیٹ ورک کی جانچ پڑتال کرنے کی اجازت دے گی۔ دفعہ 370اور دفعہ 35اے کی کی منسوخی کے بعد جہاں گورنر انتظامیہ کی جانب سے سخت ترین بندشیں عائد کی گئیں وہیں مواصلاتی نظام کو بھی پوری طرح معطل کیا گیا،
گر چہ مرحلہ وار لینڈ لائن اور بعد ازاں اڑھائی مہینے تک بند رہنے کے بعد پوسٹ پیڈ موبائل خدمات کو بحال کیا گیا تاہم پری پیڈ موبائل، ایس ایم ایس سروس اور انٹرنیٹ سروسزابھی بھی معطل ہیں۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس