اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت پاکستان افغانستان کی تجارت کی سہولت کے لئے پرعزم ہے،اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا غلط استعمال نہ ہو۔
وزیر اعظم عمران خان نے ان خیالات کا اظہار پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ٹرانزٹ ٹریڈ سے مستفید ہونے کے لیے میکنزم کو بہتر بنانے کا جائزہ لیا گیا۔
سیکرٹری تجارت نے پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے اور آپریشنل سطح پر درپیش امور کے بارے میں بریفنگ دی۔
وزیراعظم کو بتایا گیا ہے کہ پاکستانی مارکیٹس میں سامان کی اسمگلنگ ہماری اپنی صنعت کو بری طرح متاثر کرتی ہے،افغانستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کے مثبت اثرات سامنے آرہے ہیں۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت پاکستان افغانستان کی تجارت کی سہولت کے لئے پرعزم ہے،اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا غلط استعمال نہ ہو،
عمران خان نے کہا کہ کسی بھی قسم کا نیا انتظام پاکستانی صنعت کی نمو میں رکاوٹ نہ بنے،صنعت کی ترقی اور برآمدات کو بڑھانا موجودہ حکومت کی بنیادی ترجیحات ہیں، افغان حکام کے ساتھ مل کر پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ انتظامات کو ہموار کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ ذاتی مفادات کے لیے ان انتظامات کے غلط استعمال کو روکنے کے لئے ٹیکنالوجی کی مدد لی جائے۔
وزیر اعظم عمران خان نے وزارت تجارت کو تین روز میں پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا جامع پلان پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا پلان میں ٹرانزٹ ٹریڈ کے آپریشنل پہلوؤں اور مطلوبہ انتظامی اقدامات کی نشاندہی کی جائے۔
عمران خان نے کہا کہ ٹرانزٹ ٹریڈ کے مطلوبہ مقصد کی حصول کے لئے شفاف نظام متعارف کرایا جائے۔
اجلاس میں وزیر آئی ٹی خالد مقبول صدیقی ، وزیر بحری امور علی زیدی ، وزیر ریلوے شیخ رشید شریک ہوئے۔ مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ ، مشیر تجارت جناب عبد الرزاق دائود اور فردوس عاشق اعوان نے بھی شرکت کی ۔
گورنر اسٹیٹ بینک مسٹر رضا باقر ، سیکرٹری تجارت سردار احمد نواز سکھیرا ، سکریٹری خارجہ سہیل محمود بھی شریک ہوئے ۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ