نومبر 3, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

‘ مقبوضہ کشمیر میں سیاسی سرگرمیاں دوبارہ شروع کی جائیں’،بی جے پی

خیال رہے کہ عمرعبداللہ کے والد اور این سی کے سربراہ فاروق عبد اللہ کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت 17 ستمبر سے زیر حراست رکھا گیا ہے۔

نئی دہلی:بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری رام مادھو کا کہنا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ نو تشکیل شدہ مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں سیاسی سرگرمیاں کو دوبارہ شروع کیا جانا چاہئے۔

رام مادھو نے بھارتی میڈیا کو دیے گئے  ایک انٹرویو میں کہا کہ میں ذاتی طور پر اس کے حق میں ہوں، اب جب یہ فیصلہ لیا گیا ہے تو تقریبا 104 روز گزر چکے ہیں وادی میں کسی طرح کی سیاسی سرگرمی کا آغاز ہونا چاہئے ۔

انہوں نے کہا میں اپنی پارٹی میں بھی وادی میں سیاسی سرگرمیاں شروع کرنے کے بارے میں بات کر رہا ہوں۔ امید ہے کہ، ہم اس کے بارے میں کچھ کرنے کے قابل ہوں گے۔ جموں میں سیاسی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہوگئی ہیں۔‘‘

کشمیر میں سیاسی رہنماؤں زیر حراست رکھنے کے حکومتی فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے مادھو نے کہا کہ کوئی بھی اس حقیقت سے انکار نہیں کرسکتا ہے کہ جو قائدین اس وقت احتیاطی تحویل میں ہیں وہ رہا ہونے کے بعد احتجاج کی قیادت کریں گے ۔

مادھو نے کہا کہ کوئی نہیں کہتا ہے کہ احتجاج نہیں ہونا چاہئے یہ جمہوریت ہے، احتجاج ہو گا لیکن ہمیں یہ بھی یقینی بنانا ہوگا کہ مظاہرے جمہوری اور پرامن طریقے سے ہوں۔

واضح رہے کہ 5 اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل جموں و کشمیر میں ہند نواز سیاسی جماعتوں کے سینئر رہنماؤں، جن میں تین سابق وزرائے اعلی ڈاکٹر فاروق عبداللہ، ان کے بیٹے عمر عبداللہ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کو نظر بند رکھا گیا ہے۔

خیال رہے کہ عمرعبداللہ کے والد اور این سی کے سربراہ فاروق عبد اللہ کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت 17 ستمبر سے زیر حراست رکھا گیا ہے۔

About The Author