جموں،:مقبوضہ کشمیر میں پایا جانے والا دنیا میں سب سے مہنگے مصالحوں میں سے ایک ، زعفران گزشتہ ایک مہینے میں 15 فیصد مہنگا ہوگیا ہے جس کی وجہ کشمیر میں کم رقبے اور خراب فصل کی وجہ سے پھولوں کی فراہمی متاثر ہونا بتائی جارہی ہے ۔
بھارتی میڈیا کے مطبق پروسیسرز اور تاجروں کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں زعفران اب ایک گرام 220 روپے میں فروخت ہورہا ہے اور اس کی قیمت میں مزید اضافے کی توقع کی جارہی ہے کیونکہ نومبر میں غیر موسمی برف باری نے کشمیر میں 30 فیصد فصل کو نقصان پہنچایا ہے۔
سیفران فارمرز ایسوسی ایشن کے صدر عبدالمجید وانی نے بتایا کہ پچھلے کچھ برسوں سے کسان پریشانی کا شکار ہیں اور اس سال برف باری کے سبب فصل کو نقصان پہنچا ہے۔ ہم توقع کر رہے ہیں کہ قیمتیں بڑھ جائیں گی۔
ساؤتھ ایشین وائرکے مطابق کاشتکاروں نے جموں وکشمیر انتظامیہ سے بھی فصل انشورنس پالیسی شروع کرنے کی درخواست کی ہے۔
وانی کے مطابق ، کشمیر سالانہ 17 ٹن زعفران تیار کرتا ہے ، اور اس کی قیمت 1.6 لاکھ سے 3 لاکھ روپے فی کلو کے درمیان ہوتی ہے ، وانی کے مطابق ، اس کی طلب فصل کی پیداوار پر منحصر ہے۔
واضح رہے کہ زعفران کی سب سے زیادہ پیداوار ایران میں ہوتی ہے، جو عالمی سطح پر تقریبا 300 ٹن پیداوارکا 90 فیصد ہے۔
بھارت میں زعفران کے اصل خریداروں میں پتنجلی اور ڈابر ، خوشبو بنانے والے ، پان مسالہ کمپنیاں ، اور فوڈ پروسیسر جیسی کمپنیاں شامل ہیں۔
تاجروں نے بتایا کہ تروپتی تھرومالا اور گروویور مندر جیسے مندروں سے بھی زعفران کی مانگ بہت زیادہ ہوتی ہے ۔
مقبوضہ کشمیر کا زعفران اپنی خوشبو کے لئے جانا جاتا ہے۔ ملک بھر کے تاجر اس کو ایرانی زعفران سے ملا دیتے ہیں جس سے معیار اور قیمت دونوں پر اثر پڑتا ہے۔
تاجروں نے بتایا کہ اگر ایران ، اسپین اور افغانستان سے غیرقانونی رسد کی جانچ پڑتال کی جائے توقیمتوں میں دسمبر تک 15 فیصد مزید اضافہ دیکھا جاسکتا ہے۔”
زعفران کے تاجروں اور کسانوں کو امید ہے کہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کیو جہ سے زعفران کی تجارت اور نقل و حرکت پر پابندی نہیں ہوگی۔
خیال رہے کہ اس وقت موسم سرما کے موسم کے آغاز پر کھیتوں کے پھول کھلنے کے بعد زعفران کے لئے چننے کا موسم ہے۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس