نومبر 4, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

کسی غیر جمہوری سیٹ اپ کا حصہ نہیں بنوں گا، شاہدخاقان عباسی

کابینہ کی تبدیلی سے متعلق سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نالائقوں کا ٹولا ہے ادھر سے اٹھا کر ادھر رکھ لیں نالائق, نالائق ہی رہے گا۔

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں کسی غیر جمہوری سیٹ اپ کا حصہ نہیں بنوں گا۔

اسلام آباد میں احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر غیررسمی گفتگو میں صحافی نے ان سے سوال کیا کہ  نواز شریف کو ریلیف ملنے سے کیا اپ کا عدالتوں کا اعتماد بحال ہوا؟ اس پر انہوں نے جواب دیا نواز شریف کو ریلیف نہیں ان کا حق دیا گیا۔

ضمانت سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ضمانت تو تب مانگو جب مجھے الزامات کا پتہ ہو،کیس تھا کہ ایل این جی مہنگی خریدی گئی اج خود مانتے ہیں ایل این جی دیگر ممالک سے سستی لی گئی،یہ کیسز بنانا صرف ہراساں کرنے کاطریقہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کے باہر جانے سے پارٹی امور میں کوئی فرق نہیں پڑے گا،عوام تبدیلی سرکار کو آزما چکی ہے،ن لیگ کو حکومت ملی تو تین سے چار سال میں معیشت بحال ہوجائیگی

شاہدخاقان عباسی نے کہا ہم عوام کو فوری ریلیف نہ بھی دے سکے تو مزید بوجھ نہیں ڈالیں گے۔ حکومت نے معیشت تباہ کر دی آگے بھی حالات بہتر ہوتے نظر نہیں آرہے۔

انہوں نے کہا آج ملک کا سود دفاعی بجٹ سے زیادہ ہوچکا کوئی پوچھنے والا نہیں،یہ حکومت نالائقوں کا ڈولا ہے کوئی ایک بھی وزیر قابل نہیں ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہاہم ایل این جی ریفرنس میں جواب پہلے ہی دے چکے ہیں۔نیب کہتا ہے ایل این جی مہنگی خریدی گئی تو ثابت کریں اگر ثابت نہیں کر سکتے تو قوم سے معافی مانگ لیں۔

انہوں نے کہا دنیا میں 30 ایل این جی ٹرمینل لگے اگر ایک بھی پاکستان سے سستا ہو تو بغیر ریفرنس کے سزا دیں ہمیں قبول ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا پوری کابینہ کا ٹیکس ریٹرن نکال لیں پتہ چل جائے گا کے چور کون ہے۔

صحافی نے سوال کیا حکومت کہتی ہے کہ نواز شریف باہر جائیں گئے تو لوٹیں گئے نہیں اس پر سابق وزیراعظم نے جواب دیا نواز شریف باہر ہی تھے جہاں سے واپس آ کر کیسز کا سامنا کیا۔ علاج کے لے جا رہے ہیں علاج ان کا حق ہے واپس آ کر جیل جائیں گئے۔

کابینہ کی تبدیلی سے متعلق سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نالائقوں کا ٹولا ہے ادھر سے اٹھا کر ادھر رکھ لیں نالائق, نالائق ہی رہے گا۔

About The Author