نومبر 3, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

بچوں کو قابل اعتراض مواد سے بچانے کیلئے یوٹیوب کا اقدام

بچوں سے متعلق تمام ویڈیوز یوٹیوب سے ہٹا کر کڈز ایپ میں منتقل کی جائیں گی جبکہ اس میں آٹو پلے فیچر کو بند کردیا جائے گا۔

نیو یارک ۔ یوٹیوب ویڈیوز دیکھنے کے لیے دنیا کی مقبول ترین سائٹ کمپیوٹر یا موبائل ایپ ہے جس کا استعمال بچے بھی بہت زیادہ کرتے ہیں اور والدین کو فکر لاحق ہوتی ہے لیکن اب گوگل نے اس میں کافی کچھ بدلنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یوٹیوب میں بچوں کی ویڈیوز کو مین ایپ سے ہٹا کر صرف یوٹیوب کڈز ایپ تک مخصوص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب گوگل کو یوٹیوب میں بچوں کے مواد کے حوالے سے کافی مسائل کا سامنا ہے اور وہ اس سے بچنے کے لیے پالیسی میں اہم تبدیلیاں کررہا ہے۔

کہا گیا ہے کہ بچوں سے متعلق تمام ویڈیوز یوٹیوب سے ہٹا کر کڈز ایپ میں منتقل کی جائیں گی جبکہ اس میں آٹو پلے فیچر کو بند کردیا جائے گا۔ ان تبدیلیوں سے گوگل کی اشتہاری آمدنی تو متاثر ہوگی لیکن امید کی جارہی ہے بچے قابل اعتراض مواد سے بچ سکیں گے۔اس وقت یوٹیوب میں قابل اعتراض مواد کے حوالے سے ان کی رینکنگ ڈاون اور رسائی کو محدود کیا جاتا ہے لیکن اس سے مسائل پر قابو ممکن نہیں ہورہا ہے۔

اس حوالے سے گوگل نے ابھی حتمی فیصلہ نہیں کیا اور گوگل کے سی ای او سندرپچائی یوٹیوب کے مسائل پر قابو پانے کے لئے زیادہ متحرک کردار ادا کررہے ہیں۔ حال ہی میں نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملے کی ویڈیو اور بچوں کے جنسی استحصال کرنے والے گروپس کے مواد کو ریکومینڈ کرنے والے الگورتھم پر کمپنی کے اندر بھی کافی احتجاج دیکھنے میں آیا تھا۔

کمپنی کی جانب سے بچوں کے تحفظ کے لیے ہزاروں ویڈیوز میں تبصروں پر پابندی بھی عاید کی گئی ہے۔اس رپورٹ پر یوٹیوب کی ایک ترجمان نے کہا کہ ہم یوٹیوب کو بہتر بنانے کے لیے کافی چیزوں پر غور کررہے ہیں اور کچھ تاحال خیالات ہی ہیں جبکہ دیگر پر کام ہورہا ہے۔د

وسری جانب امریکہ کے فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے بچوں کے تحفظ میں ناکامی اور بچوں کی پرائیویسی کی خلاف ورزی کے حوالے سے یوٹیوب کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق یہ تحقیقات اس وقت اختتامی مراحل میں ہے اور کمپنی کو جرمانے کا سامنا ہوسکتا

About The Author