تھرپارکر/جیکب آباد:پاکستان کے جنوبی صوبہ سندھ کے مختلف علاقوں میں آسمانی بجلی گرنے سے چوبیس افرادجاں بحق اور چالیس سے زائد مویشی ہلاک ہوگئے ہیں ۔
تھرپارکر میں گزشتہ 12 گھنٹوں کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے ڈابھی، ڈیپلو، چھاچھرو، میگھے جوتڑ، اکیلو بھیل، مٹھڑاؤ آریسر، گاؤں چچھی، مورا اور رام سینگھانی میں چار خواتین سمیت 21 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
سندھ کے مختلف علاقوں سے اب تک ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق آسمانی بجلی گرنے سے جیکب آباد میں دو اور گھوٹکی میں ایک شخص اپنی جان کی بازی ہارا ہے۔ آسمانی بجلی گرنے کے باعث 40 مویشیوں کی جانیں بھی گئی ہیں۔
تھرپارکر سے بتایا گیا ہے کہ مختلف علاقوں میں تیز موسلا دھار بارش ہوئی ہے جب کہ کچھ علاقوں سے معلوم ہوا ہے کہ ژالہ باری بھی ہوئی ہے۔ موسم کی سختی نے لوگوں کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ کردیا ہے اوروہ سردی سے بچاؤ کی کوشش کررہے ہیں۔
پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا تھرپارکر اور اچھڑو تھر میں بجلی گرنے سے ہلاکتوں پر اظہارِ افسوس کیاہے۔
پی پی پی چیئرمین نے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیاہے اورپارٹی کے مقامی عہدیداران و کارکنان کو متاثرہ خاندانوں سے ہر ممکن امداد و تعاون کی ہدایت بھی کی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے بجلی گرنے کے نتیجے میں زخمی افراد کے بھتر علاج معالجے کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ قدرتی آفت کے متاثرہ خاندانوں کو مشکل گھڑی میں اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی تھرپارکر اور جیکب آباد میں آسمانی بجلی گرنے سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے تھر کے عوام کو نہ تنہا چھوڑا ہے اور نہ چھوڑیں گے۔
انہوں نے صوبائی وزیر فراز ڈیرو کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر ہونے والے نقصانات کا اندازہ لگائیں اور عوام الناس کو ہر ممکن امداد بہم پہنچائیں۔
سرکاری اعلامیے کئے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پی ڈی ایم اے سے بھی کہا ہے کہ وہ اپنی ٹیمیں بھیج کر عوام کی مدد کو یقینی بنائیں۔ وزیراعلیٰ نے صوبائی وزارت صحت اور بلدیات کو بھی پوری طرح متحرک ہونے کی ہدایات دی ہیں۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور