دسمبر 27, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

حکومت 7ارب کی شرط رکھ کر نواز شریف کو بدنام کرنا چاہتی ہے ، خواجہ آصف

سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے آج ایوان میں  میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں سے استدعا ہے کہ وہ نواز شریف کو شطرنج کا مہرہ نہ بنائیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ میں اور اسمبلی میں موجودمسلم لیگ ن کے 84 اراکین قسم اٹھا کر کہتے ہیں کہ سابق وزیراعظم نواز شریف علاج کے بعد واپس آئیں گے۔

قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت 7 ارب کے ضمانتی کاغذ کی بنیاد پر نواز شریف کی توہین کرنا چاہتی ہے ۔

سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے آج ایوان میں  میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں سے استدعا ہے کہ وہ نواز شریف کو شطرنج کا مہرہ نہ بنائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کے سابق صدر پرویز مشرف اور نواز شریف کے معاملے میں بیانات مختلف ہیں۔

خواجہ آصف نے اپنی تقریر میں ایک اجلاس کا حوالہ دیا کہ نواز شریف کی صحت سے متعلق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چیک کریں نواز شریف کی طبی رپورٹس جعلی تو نہیں بن رہیں؟

انہوں نے کہا کہ سیاسی مخالفت ہوتی ہے لیکن وہ ذاتی دشمنی میں تبدیل نہیں ہوجاتی یا مخالف کے جان کے دشمن بن کر یا ان کے علاج میں رکاوٹ نہیں ڈالی جاتی۔

مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ مخالفین کے علاج میں معاونت فراہم کرنے پر اجر یہاں بھی ملے گا اور آخرت میں بھی لیکن اگر آپ نے نواز شریف کے راستے میں رکاوٹ ڈالی اور انہیں کچھ ہوا تو بدلہ دنیا میں ملے گا اور آخرت میں بھی۔

خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف بیمار بیوی کو چھوڑ کر واپس آئے اور حکومت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے ان کی صحت بگڑتی چلی گئی، آج 6 بیماریاں انہیں لاحق ہیں۔

انہوں نے کہ مجھے 100 فیصد یقین ہے کہ نواز شریف واپس آئیں گے لیکن حکومت ان کی توہین کرنے کے لیے 7 ارب روپے کے سیکیورٹی بانڈز رکھنا چاہتی ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ یہ سلسلے طویل نہیں ہوں گے، حکومت کا یہ رویہ خود کو تباہ کرنے والا ہے، یہ لمبی اننگز کا سلسلہ نہیں ہے جبکہ دھرنوں کے باجود نواز شریف نے 5 سال پورے کیے۔

انہوں نے کہا دھرنوں کے دوران، پولیس، پی ٹی وی، وزیراعظم ہاؤس پر حملہ ہوا لیکن ہم نے اس کا بدلہ نہیں لیا اور 5 سال کے اقتدار میں کبھی ایسا رویہ بھی نہیں اپنایا کہ جس سے لگتا ہو کہ ہم نے 90 کی دہائی کے دوران پی پی پی کے ساتھ چلنے والی چپقلش کی روایت جاری رکھی ہو۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ہم نے ثابت کیا کہ ہم نے اپنی ماضی سے اپنی غلطیوں، اپنی 30 سال کی تاریخ سے سبق سیکھا ہے۔حکومت کا موجودہ رویہ اقتدار میں انہیں غیرپائیدار بنائے گا 70 سالہ تاریخ سے سیکھنے کا وقت ہے۔

اپنے خطاب کے اختتام میں اسپیکر قومی اسمبلی کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آپ کا عہدہ اس بات کا متقاضی ہے کہ ایوان کے زیرِ حراست اراکین کو ایوان میں لایا جائے سب کے حقوق یکساں ہیں لہٰذا سب کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس مقصد کے لیے عدالتوں پر جانے کے لیے مجبور نہ کیا جائے وہاں ہم سے پارلیمان کی فعالیت کے بارے میں سوال کیا جاتا ہے۔

مسلم لیگ(ن) کے رہنما خواجہ آصف کے خطاب کے جواب میں وزیر مواصلات مراد سعید نے قومی اسمبلی میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ(ن) بات کرتی ہے ووت کو عزت دو لیکن ہمارا نعرہ ہے کہ ووٹر کو عزت جو غربت اور مسائل کی چکی میں پس رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف نے کہا صحت پر سیاست نہ کریں جس کی بھرپور تائید کرتا ہوں، اس سلسلے میں مسلم لیگ (ن) نے وزیراعظم عمران خان پر الزام عائد کیا لیکن میں اس بات کی گواہی دے رہا ہوں کہ وزیراعظم نے ہمیں دعا کے علاوہ صحت پر کوئی بات کرنے سے منع کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد کو معزز عدالت نے سزا دی تو اس سلسلے میں حکومت کیا کرسکتی ہے۔

مراد سعید نے کہا کہ آپ کو میاں صاحب کی جان پیاری ہے یا اپنی دولت، پارلیمان میں بڑے سیاستدان آکر سوال کرسکتے ہیں لیکن عام آدمی کس سے یہ پوچھے گا کہ 35 سال اقتدار میں رہنے کے باجود ایک ایسا ہسپتال نہیں تعمیر کرسکے جہاں ان کا علاج ہوسکتا۔

وزیر مواصلات کا کہنا تھا کہ کابینہ کا فیصلہ متفقہ ہے جس کے تحت نواز شریف گارنٹی دے کر جاسکتے ہیں۔سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار جو منی لانڈرنگ کے مرکزی کردار تھے، نواز شریف کے دونوں بیٹے بھی اس وقت باہر ہیں جو ملک سے باہر جا کر واپس نہیں آئے۔

مراد سعید نے کہا کہ نبی کریم ﷺ کے فرمان کا مفہوم ہے کہ تم سے پہلے کی قومیں اس لیے برباد ہوئیں کہ وہاں طاقت ور کے لیے علیحدہ قانون اور کمزوروں کے لیے الگ قانون ہوتا تھا۔

پروڈکشن آرڈر کی بات کا جواب دیتے ہوئے مراد سعید نے کہا کہ پہلے تو ہمارے مائیک ہی نہیں کھولے جاتے تھے آج ایوان میں اپوزیشن کے 2 رکن بات کرتے ہیں تو حکومت کا ایک رکن بات کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا رواں ہفتے 2 سے 3 اہم واقعات ہوئے جس میں کارکے کے معاملے میں ایک ارب 20 کروڑ ڈالر محفوظ رہے، بیرونِ ملک جیلوں سے سے 4 ہزار 687 سے زائد پاکستانی رہا ہوئے جبکہ ریکوڈک کے معاملے میں 6 ارب ڈالر کا نقصان ہونے جارہا تھااس سے بھی پاکستان کے محفوظ رہنے کی خوش خبری آنے والی ہے۔

اس کے علاوہ کاروبار کی آسانیوں میں پاکستان کی 28 درجے بہتر ہوئے، مالیاتی خسارہ کم ہوا اور اسٹاک ایکسچینج کی صورتحال بہتر ہوگئی۔لیکن آج ان سب چیزوں پر بات کرنےکے بجائے صرف آصف زرداری، نواز شریف کی صحت اور پروڈکشن آرڈر پر بات کی گئی۔

About The Author