وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ایودھیا کیس میں بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہاہے کہ ہندوستان، کرتارپور راہداری سے اسقدر خائف ہے کہ اس نے دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے ایودھیا کیس کا فیصلہ سنانے کیلئے آج کے دن کا دانستہ انتخاب کیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا مودی پورے بھارت کو تعصب کی آگ میں دھکیلنا چاہتا ہے ،اس فیصلے کیلئے آج کے دن کا انتخاب معنی خیز ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر آج بھی کرفیو کے تابع ہے۔
وزیرخارجہ نے کہامقبوضہ کشمیر میں بھارتی یکطرفہ اقدامات کے خلاف دائر درخواستوں کو بھی مناسب اہمیت نہیں دی گئی میرے خیال میں بھارتی سپریم کورٹ نے بے حسی کا مظاہرہ کیا ہے اور آج کے دن ایک نئ بحث کا آغاز کر دیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا بھارتی مسلمانوں کو عدم تحفظ کا شکار کر دیا گیا ہے پاکستان نے محبتوں کی راہداری کا آغاز کیا ہے جبکہ مودی سرکار کی سیاست نفرتوں کی سیاست ہے آج کوئی کشمیری 5 اگست کے بھارتی اقدام کو ماننے کیلئے تیار نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 2014 میں بی جے پی نے اعلان کیا کہ وہ بابری مسجد کی تاریخی حیثیت کو ختم کر کے وہاں رام مندر تعمیر کریگی اور اسی ہندتوا منشور پر سیاسی عروج دیکھا اور پھر پلوامہ واقعہ کو بہانہ بنا کر اپنی گرتی ساکھ کو بچانے اور الیکشن جیتنے کے لیے استعمال کیا۔
مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا مجھے اس بات کا بے حد افسوس ہے کہ آج سکھوں کی خوشیوں کے رنگ میں بھنگ ڈالی گئی ہے. آج کا بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ ہندوستان کی تنگ نظری کا منہ بولتا ثبوت ہے.
انہوں نے کہا گاندھی کا ہندوستان دفن ہو چکا ہے آج مودی اور آر ایس ایس کا ہندوستان ہے. دفتر خارجہ اپنا باقاعدہ ردعمل فیصلے کی تفصیلات کے بعد دے گا.
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور