مظفرگڑھ(محمد اظہر فاروق) چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کی آمرانہ اور فاشسٹ سوچ سے جمہوریت،آئین اور وفاق خطرے میں ہے۔ کیوں نہ ظالم حکومت کیخلاف بغاوت اور تحریک کا آغاز کیا جائے؟کیوں نہ سلیکٹرز کو بتایا جائے کہ آپ کے سلیکٹڈ فیل ہوچکے ہیں اور عوام نے انھیں ریجیکٹ کردیا ہے۔
سرائیکی وسیب کے ضلع مظفر گڑھ میں جلسہ عام سے خطاب میں بلاول نے کہا کہ یہ وہی جگہ ہے جہاں بے نظیر بھٹو نے شہادت سے دو دن پہلے خطاب کیا تھا۔
بلاول نے بے نظیر بھٹو کو شعر پڑھ کر خراج تحسین پیش کیا اور اس کے بعد تقریر کا آغاز کیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ 25 جولائی کو سلیکشن اور دھاندلی ہوئی،پوری اپوزیشن متفق ہے کہ سلیکٹڈ سے جان چھڑوانی ہوگی۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ الیکشن میں خبردار کیا تھا کہ آزادانہ مہم نہیں چلانی دی جارہی،کٹھ پتلی میدان صاف کرکے سہولیات دی گئیں،پولنگ ایجنٹس کو اٹھا کر پولنگ اسٹیشنز سے باہر پھینک دیاگیا،
انہوں نے کہا گزشتہ الیکشن کو تسلیم نہ کرتے ہوئے کئی پارٹیوں نے حلف اٹھانے سے انکار کردیا تھا مگر پیپلزپارٹی نے انھیں پارلیمان میں جانے پر راضی کیا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ احتساب کے نام پر سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے،ایف آئی آر سندھ کی ہے اور کیس راولپنڈی میں چل رہا ہے.
ان کا کہنا تھا کہ بیمار ہونے کے باوجود سابق صدر زرداری کو ہسپتال منتقل نہیں کیاگیا،کچھ قوتیں سمجھتی ہیں کہ اس طرح انھیں دباؤ میں لاسکتی ہیں مگر وہ دباؤ میں نہیں آئیں گے.
پیپلزپارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ کی آمرانہ سوچ اور فاشسٹ سوچ کی وجہ سے جمہوریت،آئین اور وفاق خطرے میں ہے،کیوں ناں سلیکٹرز کو بتایا جائے کہ ان کے سلیکٹڈ فیل ہوچکے ہیں اور انھیں عوام نے ریجیکٹ کردیا ہے.
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اگر عوام اور کارکن کہتے ہیں کہ سلیکٹڈ حکمران کو گھر بھیجنا ہوگا تو ہم انھیں گھر بھیج کر دکھائیں گے،
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ الیکشن کے بعد اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے کہا تھا کہ اپنے وعدے پورے کریں گے تو وہ ان کی تعریف کریں گے،ایک سال میں معیشت کا بیڑہ غرق کر کے ملک کو پستی کی جانب دھکیل دیا گیا،عوام کو ظالم حکومت کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا،آئینی اصلاحات کیں اور صوبوں کو مالیاتی خودمختاری دی.ان کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ کے صرف ایک سال کے اندر اگر کوئی چیز بڑی ہے تو وہ غربت بے روزگاری اور روٹی کی قیمت ہے.
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ حکمران 10 سال کا رونا روتے ہیں،ان سے پوچھا جائے کہ دس سال پہلے ڈالر اور سونے کی قیمت کیا تھی اور آج کیا ہے.
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ کہ پیپلزپارٹی آمروں،جابروں اور دہشت گردوں سے لڑی ہے،شہادتیں دیں لیکن حکمرانوں کو اقتدار پلیٹ میں رکھ کر دیا گیا مگر انھوں نے کیا کیا؟
بلاول بھٹو زرداری کا حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کہ تم عوام کے منتخب نمائندے نہیں بلکہ سلیکٹڈ ہو اس لیے تم کچھ نہیں کر سکتے.
ان کا کہنا تھا کہ کہ سلیکٹ حکمرانوں نے نے ملک کی عوام کا جو حال کیا ہے وہ پہلے کبھی نہیں دیکھا،تاریخ کا سب سے بڑا قرض لیا جاتا ہے اور پھر کہتے ہیں کہ یہ پرانے پاکستان کی پیداوار ہے.
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کہ عوام کے مسائل کا حل صرف پیپلزپارٹی کی عوامی حکومت ہے،
ان کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلی ان کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلی حکومت جتنا عرصہ ان کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلی حکومت جتنا عرصہ رہے گی ملک کی معیشت اتنا ہی تباہ ہو جائے گی.
بلاول بھٹو نے کہا کہ وعدہ کرتا ہوں ہمیشہ آپکا ساتھ دونگا،کٹھ پتلی کو میدان صاف کرکے سہولتیں دی گئیں۔گزشتہ برس 25 جولائی کو سلیکشنز اور دھاندلی ہوئی،پولنگ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشن سے باہر پھینکا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ کیسا احتساب ہے کہ پوری اپوزیشن کو جیل بھیج دیاجاتا ہے۔مقدمات سندھ میں اور کیس راولپنڈی میں چل رہا ہے،
انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں پورا جنوبی پنجاب اور پاکستان ان سے لیں گے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ گزشتہ الیکشن کو کسی پارٹی نے تسلیم نہیں کیا۔ کئی پارٹیوں نے حلف اٹھانے سے بھی انکار کیا،پیپلز پارٹی نے دوسری پارٹیوں کو پارلیمان جانے پر راضی کیا۔
بلاول نے کہا کہ صدر آصف زرداری نے پہلے بھی11 سال جیل میں گزارا ہم ظلم برداشت کررہے تھے لیکن یہ اب عوام پر ظلم کررہے ہیں۔ ہم اس عوام کو ظالم حکومت کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ نااہلوں کا ٹولہ ہے، نہ یہ ملک سنبھال سکتے ہیں اور نہ معیشت سنبھال سکتے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ کیوں نہ ظالم حکومت کیخلاف بغاوت اور تحریک کا آغاز کیا جائے؟کیوں نہ سلیکٹرز کو بتایا جائے کہ آپ کے سلیکٹڈ فیل ہوچکے ہیں اور عوام نے انھیں ریجیکٹ کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پیارے بلاول!! تم نے تاریخ تو پڑھی ہو گی۔۔۔ رزاق شاہد
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ عوام کے مسائل کا حل عوامی حکومت ہے،پوری اپوزیشن متفق ہے کہ اس سلیکٹڈ سے جان چھڑانی ہوگی۔ کٹھ پتلی جتنا رہے گا ملک کی معیشت اتنی خراب ہوگی۔
اس موقع پر بلاول بھٹو نے گو سلیکٹڈ گو کے نعرے بھی لگوائے.
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ وعدے کیے گئے تھے کہ نیا پاکستان بنائیں گے وہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ نیا پاکستان بن گیا؟
سید یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ ہمیں نئے پاکستان کی نہیں بلکہ جناح کے پاکستان کی ضرورت ہے.
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے اپنے دورحکومت میں ایک ایک حلقے میں ستر ہزار لوگوں کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے کارڈ جاری کیے.پیپلز پارٹی ایک تحریک اور مشن کا نام ہے لوگ آتے جاتے رہتے ہیں لیکن کارکن نہیں بدلتا.
سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کا جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیراعظم جگہ جگہ پر جا کر کہہ رہے ہیں ہم لوٹ گئے اور ہمیں لوٹ لیا گیا،پوچھنا چاہتی ہوں کہ ایسے ملک کو کون کچھ دے گا.پیپلزپارٹی جب بھی اقتدار میں آئی ہے اس نے اپنے وعدے پورے کیے،اور آئندہ جب اقتدار میں آئے گی تو وعدے پورے کرے گی،
حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں نہ بجلی ہوں تیل کی قیمتیں بڑھائیں اور نہ ہی کسی سے روزگار چھینا.
اس موقع پر پیپلز پارٹی کے ممبران قومی اسمبلی نوابزادہ افتخار احمد خان،رضا ربانی کھر اور مہر ارشاد احمد سیال نے بھی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کے دور میں میں مظفرگڑھ میں اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے مکمل کیے گئے،مظفرگڑھ کینال کی پختگی سے ہزاروں کاشتکاروں کو فائدہ ہوا،
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی جب بھی اقتدار میں آئی سرائیکی صوبے کا اپنا وعدہ پورا کرے گی.
جلسے سے سے پیپلز پارٹی کے ضلعی صدر انجینئر بلال احمد کھر،ضلعی جنرل سیکرٹری ملک مظہر پہوڑ نے بھی خطاب کیا.
جب کہ اس موقع پر پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم احمد محمود،سابق وزیراعلی پنجاب سردار دوست محمد کھوسہ،پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کے سینئر نائب صدر خواجہ رضوان عالم،امیر اکبرسیال،ساحل چانڈیو،صفدر پہوڑ،دانیال کمال،شیخ اورنگزیب سنی،فرحان ہاشمی ڈویژنل جنرل سیکرٹری میرآصف خان دستی ڈویژنل ڈپٹی جنرل سیکرٹری غلام یسین گوگانی ودیگر بھی موجود تھے.
دریں اثناء کوٹ ادو سے پاکستان پیپلزپارٹی کے ڈویژنل جنرل سیکرٹری میرآصف خان دستی ڈویژنل ڈپٹی جنرل سیکرٹری غلام یسین گوگانی کی قیادت میں بسوں ویگنوں اور کاروں کا بہت بڑا قافلہ نے بلاول بھٹو کے جلسہ میں شرکت کی جبکہ اس موقع پر انہوں والہانہ پرتپاک استقبال بھی کیا۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ