اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ امریکہ میں ستمبر 2001 کے حملوں کے بعد مغربی دنیا میں مذہبی طبقے سے متعلق منفی تاثر ابھرا لیکن آج آزادی مارچ کے نظم و ضبط کی وجہ سے مغرب میں مذہبی طبقے سے متعلق منفی تاثر ختم ہوا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل کے اس بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاک فوج غیر جانب دار ہے۔
جے یو آئی ف کے سربراہ کے اس جملے کے بعد مارچ کے دوران پاک فوج زندہ بعد کے نعرے لگ گئے۔
انہوں نے کہا کہ گلے شکوے اپنائیت کی علامت ہوتی ہے دشمنی کی علامت نہیں ہوتی۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ کو وہ دن بھی یاد ہوگا جب پاک فوج نے بھارتی طیارے مار گرائے تھے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اب عمران خان کو این آر او نہیں دیں گے۔ حکومتی ٹیم کے ساتھ بے معنی مذاکرات کی کوئی ضرورت نہیں ، اب آنا تو استعفی لیکر آنا۔ اداروں سے برادرانہ طور پر کہتا ہوں کہ ان سے حکومت نہیں چلائی جاتی ۔
انہوں نے کہا کہ 2018الیکشن میں دن دیہاڑےدھاندلی ہوئی،کہتےہیں کمیشن بنایاجائےکہ دھاندلی ہوئی ہےکہ نہیں،فارن فنڈنگ کیس 5سال سےالیکشن کمیشن میں لٹک رہاہے،ریجکٹڈوزیراعظم کی ہمشیرہ نےدبئی میں اربوں روپےکی جائیدادیں کیسی بنائیں؟
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور