راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ دھرنا سیاسی سرگرمی ہے اس سے بطور ادارہ فوج کا کوئی تعلق نہیں۔
نجی ٹی وی کو ایک انٹرویو کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دھرنا سیاستدانوں کا کام ہے، سابق دور کے دھرنے میں فوج نے جمہوری حکومت کا ساتھ دیا تھا،فوج ایسی سرگرمیوں میں ملوث نہیں۔
میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ فوج حکومت کے احکامات پر عمل کرتی ہے، فوج غیر جانبدار ادارہ ہے، آرمی ملک دفاع کے کاموں میں مصروف ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن سینئر سیاستدان ہیں، وہ ملک سے محبت کرتے ہیں۔
کرتار پور راہداری کے حوالے سے ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ یہ ون وے راہداری ہے، بھارتی سکھ زائرین صرف حاضری دینے کے لیے آئیں گے، یہ ایک انچ کہیں اور نہیں جا سکتے، یہ لوگ حاضری دے کر واپس چلے جائیں گے۔ دیگر سکھ زائرین ویزے کے حصول کے بعد آئیں گے۔ وہ متعلقہ جگہوں پر جا سکتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں آئی ایس پی آر کے ڈی جی کا کہنا تھا کہ کرتار پور راہداری کے حوالے سے کوئی کمپرومائز نہیں کیا جائے گا، شناختی دستاویز اور ملکی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ کرتار پور راہداری سکھ کمیونٹی کے لیے ہے، اسی سیاسی معاملہ نہ بنایا جائے۔
میجر جنرل آصف غفور کا مزید کہنا تھا کہ کرتار پور راہداری کا کشمیر سے لنک نہیں بنتا۔ مسئلہ کشمیر پر کوئی سمجھوتہ کیا اور نہ ہی کبھی ہو گا۔
الیکشن کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر فوج کو الیکشن میں نہیں بلایا جائے گا تو نہیں جائے گی، فوج کی خواہش نہیں کہ الیکشن میں کوئی کردار ادا کرے۔ سیاسی جماعتیں چیف الیکشن کمشنر خود لگاتی ہیں، الیکشن کمیشن کی درخواست پر اپنے فرائض انجام دیئے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ