اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ نااہل حکومت کے خاتمے تک متحدہ اپوزیشن کا احتجاج جاری رہے گا۔ 12ربیع الاول کو اسلام آباد کے اجتماع میں سیرت کانفرنس منعقد کرینگے۔
مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کے آزادی مارچ کا آج ساتواں روز ہے اور شرکاء سرد موسم کے باوجود بدستور ایچ نائن گراؤنڈ اسلام آباد میں میں موجود ہیں۔
سربراہ جمعیت جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں کہنا تھا کہ کارکنوں نےاستقامت سے رات اور دن بھر ٹھنڈے موسم کو برداشت کیا، یہ اللہ کی طرف سے امتحان، دنیا اور حکمرانوں کیلئے پیغام تھا کہ یہ اجتماع تماش بینوں یاعیاشی کیلئے نہیں، یہ اجتماع مؤقف کے ساتھ کھڑے افراد کا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے سیرت کانفرنس کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 12 ربیع الاول کو آزادی مارچ کو سیرت طیبہ کانفرنس میں تبدیل کریں گے۔
مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان مالیاتی بحران سے گزر رہا ہے اور مزید بحران کی طرف جا رہے ہیں، اگلا بجٹ بھی اِن نااہلوں نے پیش کیا تو خدانخواستہ پاکستان بیٹھ جائے گا، ہم ملک کو بچاناچاہتے ہیں اور ملک کو بچانے آئے ہیں لہٰذا ملک بچانا ہے تو حکمرانوں کو مزید دن نہیں دے سکتے، جتنے دن دیں گے تو پاکستان اس حساب سے گرتا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہاں عدل وانصاف نہیں، حکمرانوں کے احتساب کیلئے نیب بے بس ہے۔
دوسری طرف جے یو آئی ف کو منانے کےلیے اسپیکر پنجاب اسملبی پرویز الہی نے کوششیں تیز کردی ۔ 24 گھنٹوں میں مولانا فضل الرحمان اور چودھری پرویز الہی میں دو ملاقاتیں ہوئیں ۔ آج ہونے والی ملاقات میں رہبر کمیٹی اور حکومت کی مذاکراتی ٹیم کے درمیان مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
مولانا فضل الرحمان بولے، حکومت اپوزیشن کے مطالبات پر سنجیدگی دکھائے، عمران خان،،، بھٹو سے بڑا لیڈر نہیں ، بھٹو نئے انتخابات کے لیے آمادہ ہوئے تو عمران خان کیوں نہیں ہوسکتا ۔ حکومتی کمیٹی نے مولانا سے براہ راست رابطوں کا اختیار چودھری پرویز الہٰی کو دے دیا ۔۔ ان کا کہنا ہے کہ کوشش کررہے ہیں جلد کوئی درمیانی راستہ نکل آئے گا ۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں دھرنا ختم کرنے کے حوالے سے لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی ۔ پرویز الٰہی نے ایک بار پھر بہتری کی امید دلا دی ۔
دوسری جانب اسپیکر ہاؤس میں حکومتی مذاکراتی کا اجلاس بھی ہوا ۔۔ جس کی صدارت پرویز خٹک نے کی ۔۔ اجلاس میں اب تک رہبر کمیٹی سے ہونے والے مذاکرات پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا ۔۔ حکومتی کمیٹی نے مولانا سے براہ راست رابطے کا اختیار بھی پرویز الٰہی کو سونپ دیا ۔
ذرائع کا کہنا ہے جمعیت علمااسلام کی مجلس عاملہ اجلاس میں بھی رہنماؤں نے حکومتی اور رہبر کمیٹی کی بات چیت کا جائزہ لیا ۔ اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
مولانا عبدالغفور حیدری نے وزیراعظم کی جانب سے سہولیات فراہمی کی پیشکش کو مسترد کرنے کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہہ دیا آئندہ جمعہ کی نماز بھی یہاں ہی پڑھیں گے۔
حکومت اور اپوزیشن میں معاملات افہام و تفہیم سے حل کرانے کے لئے سیاسی رہنما،، کوششوں میں مصروف ہیں۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ