لاہور: ایک مدت سے ویران جاتی امراء کے مکین واپس لوٹ آئے، مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف اور صاحبزادی مریم نواز ضمانت پر رہائی کے بعد اپنی رہائش گاہ پر پہنچ گئے۔
شریف خاندان اسپتالوں، عدالتوں اور جیلوں کے درمیان پھنس کر رہ گیا،ایک کیس سے خلاصی ہوتی ہے تو دوسرے میں زیر حراست کر لیا جاتا ہے۔
چودھری شوگر ملز اور العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم کو ضمانت ملی بھی تو طبی بنیادوں پر، سات مئی دو ہزار انیس کو نواز شریف گرفتار ہوئے۔
نواز شریف کو اس دوران کئی مرتبہ اسپتال کے چکر بھی لگے،اہل خانہ سے ملاقاتیں بھی ہوئیں لیکن گھر کا منہ نہ دیکھ پائے،سابق وزیراعظم پاکستان کو اکیس اکتوبر کو نیب کی تحویل میں طبیعت ناساز ہونے پر سروسز اسپتال منتقل کیا گیا۔
سابق وزیراعظم کی بگڑتی صحت پر پارٹی نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا اور طبی بنیادوں پر نرمی کی اپیل کی۔ لاہور ہائیکورٹ سے چودھری شوگر ملز میں پچیس اکتوبر اور اسلام آباد ہائیکورٹ سے العزیزیہ ریفرنس میں انتیس اکتوبر کو ضمانت پر رہائی کا پروانہ ملا۔
والد کی تیمارداری کیلئے وزیراعظم نے مریم نواز کو اسپتال رہنے کی اجازت دی، اس دوران لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کو بھی چودھری شوگر ملز کیس میں ضمانت کا پروانہ تھما دیا، رہائی کے بعد باپ بیٹی جاتی امراء اپنے گھر لوٹ آئے۔
واضح رہے کہ نواز شریف لگ بھگ چھ اور مریم نواز تین ماہ تک قید رہیں، سابق وزیراعظم کی صاحبزادی کو آٹھ اگست کو گرفتار کیا گیا تھا۔
اے وی پڑھو
ریاض ہاشمی دی یاد اچ کٹھ: استاد محمود نظامی دے سرائیکی موومنٹ بارے وچار
خواجہ فرید تے قبضہ گیریں دا حملہ||ڈاکٹر جاوید چانڈیو
راجدھانی دی کہانی:پی ٹی آئی دے کتنے دھڑےتے کیڑھا عمران خان کو جیل توں باہر نی آون ڈیندا؟