اسلام آباد: ڈنڈوٹ سیمنٹ فیکٹری شدید مالی بحران کا شکار ہوگئی ہے، لگ بھگ چھ سو ملازمین کو بیک جنبش قلم نوکریوں سے برخاست کردیا گیاہے۔
سیمنٹ فیکٹری کے ملازمین کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ چار ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں ۔ ڈنڈوٹ سیمنٹ فیکٹری کے ملازمین کو گزشتہ چار مہینوں سے تنخواہ نہیں ملی جس کی وجہ سے وہ شدید مسائل کا شکار ہوچکے ہیں۔
یہی نہیں بلکہ سیمنٹ فیکٹری کالونی میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بھی بڑھادیا گیاہے۔ روزانہ دس دس گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے ۔
فیکٹری کی طرف سے جاری اخبار اشتہار میں کہا گیاہے کہ یکم ستمبر دو ہزار انیس سے پیداواری عمل بند کردیا گیاہے۔ کمپنی کو لگ بھگ پانچ ارب چھ کروڑ روپے کا نقصان ہوچکاہے ۔
کمپنی کو خسارے سے نکالنے اور اسے دوبارہ چلانے کے لئے بھاری سرمائے کی ضرورت ہے جو فی الحال کمپنی کے پاس نہیں ہے ۔ لہذا ملازمین کو نکالنے کے سوا چارہ نہیں ہے۔ سیمنٹ فیکٹری کی طرف سے اخبار میں اشتہار بھی دیا گیاہے جس میں نکالے جانے والے ملازمین کی فہرست شامل ہے ۔
فیکٹری ملازمین کا کہناہے کہ وہ ان حالات میں کہا جائیں انہیں یکسر بے روزگار کردیا گیاہے ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس ضمن میں کردار ادا کرے ۔ نکالے جانے والے ملازمین کے روز گار کا بندو بست کیا جائے۔
واضح رہے کہ ڈنڈوٹ سیمنٹ فیکٹری میں سینکڑوں ملازمین ہیں جنہیں تنخواہ نہیں ملی جس کی وجہ سے انکے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں۔
اے وی پڑھو
ریاض ہاشمی دی یاد اچ کٹھ: استاد محمود نظامی دے سرائیکی موومنٹ بارے وچار
خواجہ فرید تے قبضہ گیریں دا حملہ||ڈاکٹر جاوید چانڈیو
راجدھانی دی کہانی:پی ٹی آئی دے کتنے دھڑےتے کیڑھا عمران خان کو جیل توں باہر نی آون ڈیندا؟