اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک مرتبہ پھر آزادی مارچ کی کامیابی کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے استعفے کے ساتھ ساتھ پوری پارلیمنٹ کا جانا ہی ہمارا مطالبہ ہے۔
جے یو آئی ف کے سربراہ نے یہ بات اپنی رہائش گاہ وحدت کالونی سے روانہ ہونے کے موقع پر رفقاء سے مشاورت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نواز کے قائد میاں نواز شریف سے ملاقات کی خواہش تھی تاہم ان کی خرابی طبیعت کے باعث نہیں ہو سکتی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نواز شریف سے ملاقات کی ممانعت ڈاکٹرز نے کی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہم آزادی مارچ کر رہے ہیں، کوئی دھرنا نہیں ہے، یہ ایک تحریک کا نام ہے، اسلام آباد پہنچنے اور مطالبات پورے نہ ہونے پر تحریک کو مزید سخت کیا جائے گا۔
اس موقع پر ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ اسلام آباد میں دھرنا ہوگا یا دوستی؟ اس کے جواب میں جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اپنے مطالبات سامنے رکھیں گے اور پھر دیکھا جائے گا۔
ایک اور صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا وزیراعظم استعفیٰ دیں گے؟ اس کے جواب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم استعفیٰ دیں گے یا نہیں،ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ