اسلام آباد: پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین صالح محمد نے کہا ہے کہ حال ہی میں پنجاب حکومت نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے صوبہ پنجاب سے خیبرپختونخوا اور بلوچستان جانے والی گندم پر ناجائز پابندی عائد کر دی ہے جس کیوجہ سے دونوں صوبوں کی انڈسٹری شدید بحران کا شکار ہے۔ صوبوں میں بھی غذائی قلت کے خطرات لاحق ہورہے ہیں۔
پاکستان میں پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں گندم کی پیداوار باقی صوبوں کی نسبت سب سے زیادہ ہوتی ہے، صوبہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی فلور مل انڈسٹری اپنی ضروریات پوری کرنے کیلئے 80 فیصدگندم پنجاب کی اوپن مارکیٹ سے خریدتی ہے ۔
نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سال نئی فصل مارکیٹ میں آنے کے بعد موجودہ پنجاب حکومت نے مختلف حیلے بہانے کر کے دیگر صوبوں کی خریداری میں روڑے اٹکائے اور پابندیاں لگائیں جس کے عوض ان صوبوں کی فلور ملز ضرورت کے مطابق اسٹاک نہیں خرید سکیں۔
پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے دیگر عہدیداران نے کہا کہ پنجاب حکومت صوبہ پنجاب میں ملوں کو گندم سرکاری سبسیڈائز نرخوں پر فراہم کر رہی ہے لیکن ہمیں اس سے کوئی غرض نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر اور بلوچستان کی فلور ملزاوپن مارکیٹ سے گندم خریدتی ہیں اور اس پر پابندی سراسر زیادتی ہے۔
فلور ملز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے کہا کہ ہم وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فلور ملز کے مسائل پر توجہ دے اور چھوٹے صوبوں کی فلورملز کا استحصال بند کیا جائے اور ناجائرز پابندیاں ختم کی جائیں انہوں نے کہا کہ اگر اس وقت توجہ نہ دی گئی تو چھوٹے صوبوں میں شدید غذائی قلت کا خطر۔ ہو سکتا ہے،
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور