لاہور:سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو واپس جیل بھیج دیا گیا ہے۔
ن لیگی رہنما عطا تارڑ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ مریم نواز کا علاج جاری تھا کہ پنجاب حکومت نے واپس جیل بھیج دیآہے۔
انہوں نے پنجاب حکومت پر الزام عائد کیاہے کہ مریم نواز کا علاج روک کر کوٹ لکھتے جیل منتقل کیا گیا ہے۔
عطاتارڑ نے کہا حکومت علاج معالجے اور تعاون کی باتیں کر رہی ہے، رات کے اندھیرے میں شدید پریشان کیا گیا ہے، بیماری پت سیاست بند ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے عوام کا سکون تباہ کر دیاہے،نواز شریف کی طبعیت پر حکومت سیاست کر رہی ہے۔
حکومت پنجاب کی جانب سے ہدایات جاری ہوئیں کہ فوری طور پر مریم نواز کو واپس کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا جائے
رات کے اس پہر حکومت پنجاب کو جگا کر ان ہدایات کو جاری کروانےوالا کون ہے؟ کیونکہ دن بھرصحافتی نیوٹرلیے اور یوتھیے احسان جھاڑتے ملاقات کی اجازت کو سراہنے کی تاکید کرتے رہےہیں pic.twitter.com/tCIvK2yP7C— افشاں مصعب (@AfshanMasab) October 24, 2019
ن لیگی رہنما نے مطالبہ کیا کہ مریم نواز کو واپس اسپتال لایا جائے
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے مزید ٹیسٹ ہونے ہیں انہیں باہر بھیجنے بارے کوئی علم نہیں ۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نےڈاکٹروں کی ہدایت کے برخلاف مریم نواز شریف کو کوٹ لکھپت جیل واپس لیجانے کی شدید مذمّت کرتے ہوئے کہا ہے کہطبیعت کی ناسازی کے باوجود مریم نواز کی صبح پانچ بجے جیل واپسی تشویش ناک ہے۔
انہوں نے کہا جیل واپسی کے وقت بھی ان کی طبیعت خراب تھی، ہائی بلڈپریشراور دل کی دھڑکن نارمل نہیں تھی،ڈاکٹرز نے ٹیسٹس کے بعد مریم نواز کو ہسپتال داخل کرنے کا فیصلہ کیا تھا
ن لیگی ترجمان نے کہا کہ مریم نواز شریف کی طبیعت چند دن سے ناساز ہے،ان کے طبی تجزیے کی رپورٹس ان کے بچوں اور ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو فراہم نہیں کی جارہی تھیں،علی الصبح ان کی کوٹ لکھپت جیل واپسی سمجھ سے بالاتر اقدام ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ مریم نواز شریف کی اس انداز میں جیل واپسی پہلے سے بیمار نواز شریف کو مزید ذہنی اذیت پہنچانے کی ایک اور کوشش ہے،بے حس حکمران محمد نوازشریف کی صحت کی خرابی سے سبق حاصل نہیں کر رہے،یہ آمرانہ، فسطائی افسوسناک رویہ ہے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ