نومبر 2, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

شہرمیں کسی بھی سڑک پر خندق نہیں کھودی گئی ، ترجمان اسلام آباد پولیس

ترجمان اسلام آباد پولیس  کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں  کنٹینرز صرف سڑکوں کی سائیڈ پر رکھے گئے ہیں۔

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پولیس کی طرف سے کہا گیاہے کہ شہر میں کسی بھی سڑک پر خندق نہیں کھودی گئی اور نہ ہی  کسی بھی سڑک کو کنٹینر سے بند کیا گیا ہے۔

ترجمان اسلام آباد پولیس  کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں  کنٹینرز صرف سڑکوں کی سائیڈ پر رکھے گئے ہیں۔

اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ شہر میں ٹریفک کی روانی بحال ہے اور کسی روڈ کو ٹریفک کے لئے بند نہیں کیا گیا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل  گزشتہ دو تین روز سے خبریں آرہی تھیں کہ جے یو آئی ف کے آزادی مارچ کو روکنے کے لئے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ساتھ ساتھ پنجاب اور خیبر پختونخوا کی حکومتوں نے تیاریاں شروع کردی ہیں۔

گزشتہ روز خبر آئی تھی کہ پنجاب حکومت نے  سندھ اور بلوچستان سے آنے والے آزادی مارچ کے قافلوں کو روکنے کی تیاری شروع کردی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ  سندھ سے آنے والے مارچ کو کوٹ سبزل کے مقام پر روکا جائے گا جبکہ بلوچستان سے آنے والے قافلوں کو داعوالہ کے مقام پر روکنے کا منصوبہ بنایا گیاہے ۔

جنوبی پنجاب  ضلع رحیم یار خان  میں قومی شاہراہ اور کوئٹہ روڈ کو کنٹینر لگا کر بند کیا جائے گا،رحیم یار خان پولیس نے سڑکوں کو بلاک کرنے کیلئے کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ شروع کردی ہے ۔

دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے بھی شرکائے مارچ کو روکنے کے لیے پولیس نے عملی تربیت حاصل کرنے کا آغاز کردیا ہے۔

اسلام آباد میں آزادی مارچ کے بینرز لگانے پر دو افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے جن سے تفتیش کی جا رہی ہے۔

وزارت داخلہ نے وفاقی دارالحکومت کو مکمل طور پر سیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور صوبوں سے پولیس کی اضافی نفری طلب کر لی گئی ہے۔

ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق 27 اکتوبرسے موٹرویزاورجی ٹی روڈبند کردیئے جائیں گے، آزادی مارچ کے دوران جی ٹی روڈ کو خیرآباد کے مقام پر بند کیا جائے گا، نوشہرہ میں خیرآباد کے مقام پراٹک پل کے دونوں اطراف کنٹینرزرکھ دیئے گئے ہیں۔

اطلاعات ہیں کہ آزادی مارچ سے نمٹنے کےلئے کنٹرول روم بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، کنٹرول روم سے پنجاب، وفاقی دارالحکومت اور خیبرپختونخوا کو کنٹرول کیا جائےگا۔ پنجاب، کے پی کے چیف سیکرٹریز اور چیف کمشنراسلام آبادکنٹرول روم سے رابطے میں رہیں گے۔

About The Author