لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو اپنے والد میاں نواز شریف سے ملاقات کی اجازت مل گئی ہے۔ یہ اجازت وزیراعظم کی ہدایت پر دی گئی ہے۔
باوثوق ذرائع کا کہناہے کہ مریم نواز کو پیرول پر رہا کردیا گیاہے کچھ ہی دیر میں انکی نواز شریف سے ملاقات کرائی جائے گی، انہیں کوٹ لکھپت جیل سے لایا جائے گا۔
ذرائع کا کہناہے کہ مریم نواز کی اپنے والد سے ہفتہ وار ملاقات کل جیل کے بجائے آج اسپتال میں ہو گی۔ اس موقع پر انہیں بچوں، دادی، چچا شہباز شریف سے ملاقات کی اجازت بھی ہو گی۔ مریم نواز کو اڈیالہ جیل سے سروسز اسپتال پہنچا دیا گیاہے جہاں انکی اپنے والد سے ملاقات ہوئی ہے ۔
ذرائع کا کہناہے کہ مریم نواز شریف سروسز اسپتال میں اپنے والد کو ملکر آبدیدہ ہوگئیں۔ میاں نواز شریف نے بیٹی کو دلاسہ دیا۔
مریم نواز نے سروسز اسپتال کے ڈاکٹرز سے اپنے والد کی صحت سے متعلق استفسار کیا ۔ پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز نے مریم نواز کو سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت سے متعلق بریفنگ دی ۔
پاکستان کے سینیئر صحافی کامران خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دو اعلی حکومتی شخصیات کے حوالے سے دعوی کیا ہے کہ اگر آئندہ چوبیس گھنٹوں میں نوا زشریف کے خون کے سفید خلیے از خود بننا شروع نہ ہوئے تو انہیں علاج کے لئے لندن جانے کی اجازت دے دی جائیگی۔
ادھر سروسزانسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (سروسز اسپتال) میں زیر اعلاج سابق وزیراعظم نواز شریف کے پلیٹس لیٹس (خون کے سفید خلیے) پھر کم ہو گئے ہیں۔
باوثوق ذرائع نے ڈاکٹروں کے حوالے سے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس سات ہزار رہ گئے ہیں ااور ان کے طبی معائنے کے لیے اسلام آباد سے سینئر ڈاکٹرز طلب کیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق خصوصی میڈیکل بورڈ نواز شریف کے طبی معائنے کے لیے اسلام آباد سے سینئیر ڈاکٹرز کو طلب کرنے کی سفارش کی ہے۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم کے طبی معائنے کے لیے اسلام آباد کے پمز اسپتال اسلام آباد سے ڈاکٹرز کو بلایا گیا ہے۔
درایں اثناء وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کی زیرصدارت سروسز اسپتال میں نوازشریف کی صحت کے حوالے سے تشکیل دیے گئے خصوصی میڈیکل بورڈ کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں صوبائی سیکرٹری محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن مومن آغا، سپیشل سیکرٹری میاں شکیل، پرنسپل سمز پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز، وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل، وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر عامر زمان خان، ڈاکٹر فاطمہ اور نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے شرکت کی۔
وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے میڈیکل بورڈ کے ممبران سے نوازشریف کے علاج معالجہ کے بارے تفصیلات حاصل کیں۔
پروفیسر ڈاکٹرمحمود ایاز نے وزیرصحت کونوازشریف کودی جانے والی ادویات، خوراک اورطبی سہولیات کے بارے میں آگاہ کیا۔
نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان نے میڈیکل بورڈ کی جانب سے نوازشریف کے علاج معالجہ کے حوالہ سے اظہار اطمینان کا اظہار کیا کیا۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ بورڈ میں شامل بہترین ڈاکٹرز نوازشریف کا علاج معالجہ کررہے ہیں۔ اسپتال میں نوازشریف کی بہترین دیکھ بھال کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے حوالہ سے بغیرتصدیق کسی قسم کی خبرسے اجتناب کیاجائے۔
یہ بھی پڑھیے: نواز شریف کو عمران خان اور عثمان بزدار کے پیغامات پہنچ گئے: یاسمین راشد کا دعویٰ
درایں اثناء وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر گورنرپنجاب چوہدری محمد سرور نے شہباز شریف اور ایاز صادق سے رابطہ کیا ہے۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے لاہور سے جاری اپنے اعلامیہ میں کہا ہے کہ نوازشریف کے علاج میں کسی قسم کی کوتاہی نہیں کی گئی ہے۔
نیب اعلامیہ کے مطابق نوازشریف کی کوٹ لکھپت جیل سے سب جیل میں منتقلی کے ساتھ ہی ایک کارڈیک ایمبولنس اور تین ڈاکٹرز کی خدمات حاصل کر لی گئی تھیں۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف سے انکے ذاتی معالج ڈکٹر عدنان سے ملنے سے کبھی نہیں روکا گیا۔ ڈاکٹر عدنان نے نوازشریف سے گیارہ ، انیس اور اکیس اکتوبر کو طویل ملاقاتیں کیں۔ نوازشریف اپنے ذاتی معالج کی تجویز کردہ ادویات استعمال کرتے رہے
اعلامیہ کے مطابق نیب کی جانب سے فراہم کردہ سہولیات لینے سے نوازشریف نے انکار کیا۔ شہبازشریف کی جانب سے نوازشریف کے علاج میں غلفت کا بیان مضحکہ خیز ہے۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور