دسمبر 26, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

عمران خان کی ہدایت پر مریم نواز کو نوازشریف سےملنے کی اجازت نہیں دی گئی،خواجہ آصف

احسن اقبال نے کہا کہ اجلاس میں 27اکتوبر کو یوم کشمیر پر ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا گیا،31اکتوبر کو آزادی مارچ کے جلسے میں بھرپورشرکت کریں گے۔

لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکرٹری جنرل احسن اقبال  اورسابق وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے حکومتی وزراء کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔

خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف کی صحت کا مذاق اُڑانے والوں کے چہرے نہیں بھولیں گے ، انہوں نے الزام عائد کیا کہ عمران خان کی ہدایت پر مریم نواز کو نوازشریف سےملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

لاہور میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا آج شہبازشریف کی زیرصدارت پارٹی اجلاس ہوا جس میں نوازشریف کی صحت پرحکومت کی بےحسی  کی مذمت کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ 10ہزار سےکم پلیٹ لیٹس کےسنگین نتائج ہوسکتے ہیں،اسکول کا بچہ بھی جانتا ہے پلیٹ لیٹس کم ہونا جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے،

احسن اقبال نے کہا کہ نوازشریف  کی صحت سے متعلق 16اکتوبر کو خط لکھا گیا تھا جس میں حکومت سےصحت کی سہولیات کا مطالبہ کیاگیاتھا۔ نوازشریف کی صحت پر حکومت کو براہ راست ذمہ دارقراردیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی صحت بہتر ہونا عوام کی دعاوَں کا نتیجہ ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ مریم نواز، نوازشریف اور شاہد خاقان عباسی سے حکومتی  رویہ تضحیک آمیز ہے،مریم نوازکوملاقات کی اجازت نہ دینااس بات کاثبوت ہے کہ یہ لوگ سفاک ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ اجلاس میں 27اکتوبر کو یوم کشمیر پر ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا گیا،31اکتوبر کو آزادی مارچ کے جلسے میں بھرپورشرکت کریں گے۔

اس موقع پر سابق وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بیانات شرمناک ہیں،پھر یہ لوگ پارٹی شمولیت کےلیے نوازشریف کے پاس پہنچ جاتےہیں۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی صحت کا مذاق اڑانے والوں کو نہیں بھولیں گے،وقت گزر جائے گا لیکن ان کے الفاظ اور چہرے نہیں بھولیں گے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ یہ 2008میں سفارشیں لے کر نوازشریف کے پاس پہنچے تھے،اخلاقی طور پر بدترین ٹولہ حکمران ہے،ہمارا فرض ہے اس عذاب سے ملک کو نجات دلائیں۔

رہنما مسلم لیگ ن  خواجہ آصف نے کہا کہ مسلم لیگ ن جمہوریت کی واپسی کا ہراول دستہ ہے،مسلم لیگ ن آزادی مارچ میں بھرپورشرکت کرے گی ۔

About The Author