مقبوضہ جموں و کشمیر میں لگا لاک ڈاون 80ویں روز میں داخل ہوگیا،، بھارتی پابندیاں اور کرفیو برقرار ، کاروبار اور تعلیمی ادارے مسلسل 80 روز سے بند لیکن کشمیریوں کی جدوجہد آزادی جاری ہے۔
گزشتہ روز پلوامہ میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی میں مزید تین کشمیری شہید ہو گئے،، ملایشین وزیراعظم مہاتیر محمد کے بیان کے بعد بھارت اور ملائیشیا میں تجارتی جنگ کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 80 روز ہو گئے ہیں، لاکھوں کشمیری بھارتی جبر تلے سانس لینے پر مجبور ہیں۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق وادی میں ہر 10 فٹ کے فاصلے پر بھارتی فوجی تعینات ہے۔
اسی دن سے اپنے پیاروں سے دور گھروں میں قید کشمیری عوام میں نفسیاتی مسائل پیدا ہوچکے ہیں۔
گزشتہ روز پلواما میں سرچ آپریشن کی آڑ میں مزید 3 نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا۔نوجوانوں کی شہادت پر کشمیریوں میں بھارتی فوج کے خلاف شدید غم اور غصہ پایا جا رہا ہے۔
پانچ اگست سے اپنے گھروں میں قید کشمیریوں کے پاس کھانے پینے کے لیے کچھ نہ بچا۔بھارتی فوج رات گئے لوگوں کے گھروں میں دھاوا بول دیتی ہے۔
ہزاروں نوجوانوں کو اب تک حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کیا جاچکا ہے۔
امریکی کانگریس کی خارجہ امور کمیٹی کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
ملائشین وزیراعظم مہاتیرمحمد کی جانب سے کشمیرسے متعلق بیان پر ڈٹنے کے بعد بھارت اور ملائیشیا میں تجارتی جنگ کا خدشہ پیدا ہوگیاہے۔
مہاتیر محمد کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان پام آئل کے حوالے سے تعطل تجارتی جنگ میں تبدیل ہو سکتا ہے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ