نومبر 24, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

’لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز کی طرف سے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا گیا‘

بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جائیں اور ثابت کریں، پوری سفارتی کمیونٹی کو ایل او سی کے تینوں سیکٹرز پر لےجانے کی دعوت دی جاچکی ہے۔

اسلام آباد: پاکستان کے دفتر خارجہ کے ذرائع نے کہاہے کہ ہفتہ کی رات سے اتوار کو دن گئے تک لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز کی طرف سے  بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا گیا۔

دفترخارجہ ذرائع کے مطابق بھارت کی طرف سے  جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا،بھارت جان بوجھ کر سویلین کو ہدف بنارہا ہے، بھارتی ڈپٹی ہوئی کمشنر کو بلاکر سخت احتجاج کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق بھارتی آرمی چیف نے جو یہ کہا ہے کہ تین دہشت گردوں کے لانچنگ پیڈ تباہ کئے گئے ہیں ،سراسر جھوٹ ہے ، بھارت کی طرف سے اس بات کا بھی کوئی ثبوت نہیں دیا گیا کہ شہید ہونے والے پانچ شہری کون ہیں۔

دفترخارجہ ذرائع کا کہنا ہے کہ آج بھی بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرکے بتایا گیا کہ کوئی دہشت گردی کیمپ موجود نہیں ہے۔ بھارت پر واضح کر دیا گیا کہ پاکستان کا جواب انتہائی سخت ہوگا۔

ذرائع کا کہناہے کہ پاکستان نے بھارتی فائرنگ کا بھرپور جواب دیا،بھارت کی طرف سے سول آبادی کو نشانہ بنانے کو برداشت نہیں کیا جاسکتا،جورا، شاہ کوٹ اور نوسہری میں پوری ڈپلومیٹک کمیونٹی کو دورہ کرایاجائے گا اور معائنہ کروایا جائے گا۔

بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سے کہا گیا ہے کہ بھارت کی طرف سے جو الزام لگایا گیا اس کی درست جگہ بتائیں وہاں انہیں لے جاتے ہیں، ڈپلومیٹک کور کے سامنے ثابت کریں کہ دہشت گردی کا کیمپ کہاں ہے؟

انہیں یہ بھی کہا گیاہے کہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جائیں اور ثابت کریں، پوری سفارتی کمیونٹی کو ایل او سی کے تینوں سیکٹرز پر لےجانے کی دعوت دی جاچکی ہے۔

دفترخارجہ ذرائع کا کہناہے کہ بھارت کے پاس معلومات ہے تو دیں، سفارتی مشنز کے سربراہان کو لے جارہے ہیں خود سب دیکھیں گے،یو این ملٹری آبزرور گروپ برائے انڈیا پاکستان کو بھی دعوت دی گئی ہے۔

پاکستان کی خواہش نہیں کہ معاملات جنگ کی طرف جائیں تاہم اگر جنگ مسلط کی گئی  تو بھرپور جواب دیا جائے گا،پاکستان اپنی جنگ خود لڑنے کے لئے پوری طرح سے تیار ہے، بھرپور جواب دیا جائے گا۔

ذرائع کا کہناہے کہ بھارت کی طرف سے ہیوی آرٹلری کا استعمال کیا گیا، بھارت کی طرف سے اپنے فوجیوں کی لاشیں اٹھانے کے لیے سفید جھنڈے بھی لہرائے گئے ۔

About The Author