مصر کی وزارت آثار قدیمہ نے کہا ہے انہوں نے تین ہزار سال پرانی ممیاں دریافت کرلی ہیں جو منقش تابوتوں میں بند ہیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں مصری وزارت نے کہا ہے کہ مصری راہبوں اور راہباؤں کی یہ ممیاں تیس مقفل تابوتوں میں بند تھیں ۔
مصری وزارت برائے آثار قدیمہ کے مطابق یہ ممیاں العصاصف کیشت نامی علاقے سے دریافت کی کئی ہیں ۔
جن تابوتوں میں ممیوں کو بند کیا گیا ہے ان پر قدیم طرز کے نقوش و نگار نہ صرف نمایاں ہیں بلکہ تازہ دکھائی دیتے ہیں۔
مصری وزارت آثار قدیمہ کے مطابق کڑی محنت اور مشقت کے بعد ان تابوتوں کو اس مہارت سے زمین سے نکالا گیا ہے کہ انکو کسی طور گزند نہ پہنچے ۔
مصری میڈیا کے مطابق جس علاقے سے یہ ممیاں دریافت ہوئی ہیں نہ صرف اس علاقے سے بلکہ ملک بھر سے لوگ جوق درجوق ان عجوبوں کے دیکھنے کے لیے پہنچ رہے ہیں ۔
مصری وزارت آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ ان قدیم آثاروں سے متعلق مزید معلومات حاصل کی جارہی ہیں ۔
و
ماہرین آثار قدیمہ کی آراء اورسائنسی تجزیے کے بعدمزید معلومات جاری کی جائیں گی۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس