لاہور: صدارتی ایوارڈ یافتہ سرائیکی شاعر شاکر شجاع آبادی شدید علالت کا شکار ہیں، آج کل ان کی بیماری شدت اختیار کر گئی ہے۔ علاج کی غرض سے شاکر شجاع آبادی لاہور پہنچ گئے ۔
سرائیکی وسیب کا نام روشن کرنے والا ستارہ کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوچکاہے ۔
شاکرشجاع آبادی کے اہل خاندان نے کہا ہے کہ محدود وسائل کے باعث مناسب علاج معالجہ کرانے سے قاصرہیں، ماضی کی حکومت نے امداد کے کئی وعدے کئے لیکن وفا نہ ہو سکے ۔
واضح رہے کہ شاکر شجاع آبادی کئی برس سے بولنے اور چلنے پھرنے سے قاصر ہیں ۔ اسٹروک کا شکار ہونے کی وجہ سے بات چیت اور جسمانی نقل و حرکت سے معذور ہیں ۔
خیال رہے کہ شاکر شجاع آبادی کو دو ہزار سات میں میں پرائیڈ آف پرفارمنس کے اعزاز سے نوازا گیا تھا۔
ڈاکٹرز کے مطابق شاکر شجاع آبادی کا ڈسٹونیا کا مرض بڑھتا جا رہا ہے ، وہ از خود علاج کی سکت نہیں رکھتے ۔
یاد رہے کہ رواں سال کے آغاز میں وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار کی جانب سےنامور سرائیکی شاعر کوپانچ لاکھ روپے کا امدادی چیک دیا گیا تھا ۔
وزیر اعلی کی جانب سے شاعر کے مکمل علاج کا سرکاری طور پر علاج کرانے کا اعلان بھی کیا گیا تھا۔ شاکر شجاع آبادی تاحال معالجے کے لئے حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ