پیرس: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کا نام فی الحال گرے لسٹ میں ہی رکھنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔
آج فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ایف اے ٹی ایف کے صدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کے خاتمے کیلیے پاکستان نے مثبت اقدامات کیے ہیں۔
فانشل ایکشن ٹاسک فورس کے صدر نے کہا کہ پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل ہونے سے بچنے کے لیے 2020 تک کا ٹائم دیتے ہیں لہٰذا پاکستان کا نام فی الحال گرے لسٹ میں ہی رہے گا۔
انہوں نے پاکستانی اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ معاملات مزید بہتر کرنے پاکستان کو فروری 2020 تک کا وقت دیا گیا ہے
واضح رہےکہ ایف اے ٹی ایف کے جائزہ اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کی قیادت میں پاکستان کا 5 رکنی وفد شریک تھا۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ارکان کی تعداد 37 ہے جس میں امریکا، برطانیہ، چین، بھارت اور ترکی سمیت 25 ممالک، خیلج تعاون کونسل اور یورپی کمیشن شامل ہیں۔
اس تنظیم کی بنیادی ذمہ داریاں عالمی سطح پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے اقدامات کرنا ہیں۔
عالمی واچ لسٹ میں پاکستان کا نام شامل ہونے سے اسے عالمی امداد، قرضوں اور سرمایہ کاری کی سخت نگرانی سے گزرنا ہوگا جس سے بیرونی سرمایہ کاری متاثر ہوگی اور ملکی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل 2012 سے 2015 تک بھی پاکستان ایف اے ٹی ایف کی واچ لسٹ میں شامل تھا۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور