کوئٹہ کے علاقے سیٹلائیٹ ٹاؤن نیو اڈا کے قریب دھماکہ ہوا ہے ۔ ایک پولیس اہلکار شہید 10افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
اہل علاقہ کے مطابق دھماکے کے فورا بعد فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ وہاں پر موجود پولیس وین کے قریب کیا گیاہے ۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں سٹلائٹ ٹاؤن کے ڈبل روڈ پر دھماکہ پولیس وین کے قریب موٹر سائیکل میں نصب بم سے ہواہے -دھماکےکی وجہ سے کئی گاڑیوں اور دکانوں کو نقصان پہنچا ہے ۔
واقعہ کے فورا بعد صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نےسٹیلائٹ ٹاؤن پولیس کی گاڑی پر بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
میرضیا اللہ لانگو نے کہاہے کہ ان کی تمام تر ہمدردیاں بم دھماکے میں شہید اور زخمی ہونے والے افراد کے لواحقین کے ساتھ ہیں،بم دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کے طبی امداد میں کوئی کمی نہیں آنی چاہیے۔
صوبائی وزیر داخلہ کی جانب سے دھماکے کی رپورٹ فوری طور پر طلب کرلی گئی ہے۔
میرضیا نے کہا کہ صوبے میں بدامنی پھیلانے کی ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔ سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے شہر کے داخلی اور خارجی راستوں کی سکیورٹی مزید سخت کریں۔
یاد رہے کہ 16اگست کو بھی بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں دھماکے کے نتیجے میں امام مسجد سمیت چار افراد شہید ہوگئے تھے۔
ذرائع کے مطابق دھماکہ جمعے کی نماز کے دوران کچلاک کلی قاسم کے مدرسے میں ہوا جس کے نتیجے میں بچوں سمیت متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔
سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر زخمیوں اور لاشوں کو سول اسپتال کوئٹہ منتقل کیا۔
دھماکے کے وقت مسجد میں نماز جمعہ ادا کی جارہی تھی اور 200 کے قریب نمازی موجود تھے۔
ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کے مطابق دھماکہ نصب شدہ ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا جسے امام کے منبر کے نیچے چھپایا گیا تھا۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور