اسلام آباد:وفاقی حکومت نے مولانا فضل الرحمان کے ازادی مارچ سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی تیار کرلی ہے۔ حکومت نے وزیراعلی ، گورنر، وزیر قانون ،وزراء اور اتحادیوں سے تجاویز مانگ لیں۔
ذرائع کا کہناہے کہ سربراہ جے یو آئی ایف مولانا فضل الرحمان کی ممکنہ گرفتاری بھی زیر غور ہے۔ مولانا فضل الرحمان، بھائیوں اور قریبی ساتھیوں کے پرانے کیس بھی کھولنے کا امکان ہے۔
حکومتی وزیر ڈیرہ اسماعیل خان میں زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کو نیب سے تحقیقات کروانے کا عندیہ دے چکے ہیں،مولانا فضل الرحمان کو پنجاب کے کن کن مدارس سے مدد مل سکتی ہے، وفاق نے تفیصلات طلب کرلیں۔
ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کا ساتھ دینے والی سیاسی جماعتوں کے کارکنوں اور رہنماوں کی لسٹیں بھی وفاق نے مانگ لی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:کوئی ادارہ ہم سے ہمارا حق نہ چھینے، حق چھینا گیا تو آج نہیں تو کل انتقام لیں گے، فضل الرحمان
حکومت کی پہلی ترجیح میں ازادی مارچ کو بیک ڈور کے ذریعے ناکام بنانا شامل ہے،چوہدری پرویز الہی، گورنر پنجاب سمیت دیگر رہنماوں کا اپوزیشن جماعتوں سے جلد رابطے کا امکان ہے
ذرائع کا کہناہے کہ حکومت نے اتحادی جماعتوں کے رہنماوں کو بھی بیک ڈور ڈپلومیسی کا ٹاسک بھی دےدیاہے۔
اے وی پڑھو
ریاض ہاشمی دی یاد اچ کٹھ: استاد محمود نظامی دے سرائیکی موومنٹ بارے وچار
خواجہ فرید تے قبضہ گیریں دا حملہ||ڈاکٹر جاوید چانڈیو
راجدھانی دی کہانی:پی ٹی آئی دے کتنے دھڑےتے کیڑھا عمران خان کو جیل توں باہر نی آون ڈیندا؟