اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان سے ملاقات ہوئی ہے۔
قومی اسمبلی سے جاری اعلامیہ کے مطابق ملاقات ترکی، استنبول میں خطے کے ممالک کی تیسری اسپیکرز کانفرنس کے موقع پر ہوئی ۔
ملاقات میں کشمیر کے صورتحال، امہ کو درپیش چیلنجزاور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان اور ترکی دو قالب یک جان کی مانند ہیں،دونوں ممالک مذہب، اخوت، تاریخ اور ثقافت کے لازوال رشتے میں بندھے ہوئے ہیں۔
اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان کو ترکی کے ساتھ اپنی بے مثال دوستی پر فخر ہے، دونوں ممالک ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خطے کے ممالک کے مابین قریبی رابطے خطے کو درپیش چیلنجز پر قابو پانے اور خطے کی ترقی کے لیے ناگزیر ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں صدر رجب طیب ایردوان کے خطاب کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر اور مسلم اُمہ کو درپیش مسائل کو موثر انداز میں اُجاگر کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم اُمہ کو درپیش مسائل کے حل کے لیے مسلم ممالک میں اتحاداور ہم آہنگی ضروری ہے،پاکستان ، ترکی اور ملائشیا کی جانب سے اسلامو فوبیا کے تدارک اور اسلام کے حقیقی تشخص کو اُجاگر کرنے کے لیے ٹی وی چینل کے قیام کا فیصلہ قابل تعریف ہے۔
اسد قیصر نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا کشمیری عوام کی اُمنگوں کے مطابق پر امن حل خطے کی ترقی اور امن کے لیے ناگزیر ہے، ترکی نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی حمایت کی ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ترکی کا مسئلہ کشمیر پر ہمیشہ واضح اور دو ٹوک موقف رہا ہے،عالمی برادری کشمیر میں کرفیو اور بھارتی افواج کی بربریت کے خاتمے کے لیے کردار ادا کرے۔
ترک صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ ترکی پاکستان کو اپنا بھائی اور دوست سمجھتا ہے اور اس کے ساتھ قریبی برادرانہ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے۔
ترک صدر نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب میں مسلم اُمہ اور کشمیر ی عوام کی صحیح معنوں میں ترجمانی کی ہے۔
رجب طیب ایردوان نے کہا کہ ترکی کشمیر ی عوام کے اُمنگوں اور اقوام متحدہ کی قردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل تک اپنی حمایت جاری رکھے گا،
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے بھارتی آئین سے آرٹیکلز370اور 35الف کا خاتمہ غیر قانونی اور غیر اخلاقی فعل ہے۔مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور ظلم و بربریت کا فوری خاتمہ کیا جائے۔
ترک صدر نے کہا کہ تمام مذاہب دہشتگردی اور انتہاپسندی کی نفی کرتے ہیں ،دہشتگردی اور انتہاپسندی کو کسی بھی مذہب سے منسلک کرنا قابل مذمت ہے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ